اسلا م آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق صدرپرویزمشرف نے کہاہے کہ میرے دورحکومت میں دہشتگردی کے خاتمے کےلئے بہت کوششیں کئ گئیں تھیں لیکن پھربھی دہشتگردی کے خلاف مزید اقدامات کی ضرورت تھی جوکہ اب اٹھائے جارہے ہیں ۔پرویزمشرف نے ان خیالات کااظہارایک بھارتی ٹی وی کوانٹرویودیتے ہوئے کیا۔سابق صدرپرویزمشرف سے جب انڈرورلڈڈان دائود ابراہیم کے بارے میں جب ان سے سوال کیاگیاکہ وہ اس وقت پاکستان میں ہے یاکسی اورجگہ ہے توکیاآپ کومعلوم ہے
جس پرسابق صدرپرویزمشرف نے جواب دیاکہ مجھے اس بارے میں کچھ معلوم نہیں ۔انہوں نےکہاکہ جب ممبئی اورگجرات میں مسلمانوں کاقتل عام ہواتواس پردائودابراہیم کاجوردعمل آیااس کی وجہ سے دائود ابراہیم پاکستان میں عزت کی نظرسے دیکھے جاتے ہیں اوران کی پاکستانی قوم عزت کرتی رہے گی ۔سابق صدرسے جب سوال کیاگیاکہ پاکستان میں ہندئوں کی تعداد 50فیصدسے کم ہوکر2فیصدرہ گئی ہے
کیونکہ پاکستان میں ہندئوں کے ساتھ مظالم ہوئے ہیں توپرویزمشرف نے جواب دیاکہ پہلے آپ اپنی معلومات ٹھیک کریں کہ پاکستان میں ہندئوں کی تعداد 2فیصد ہے اورہندئوں کوپاکستان کے آئین میں ایسے حقوق حاصل ہیں کہ ان کوپارلیمنٹ میں نمائندگی دی گئی ہے اورپاکستان میں کئی ہندواعلی عہدوں پرفائزہیں اورپاک فوج میں عیسائی ،ہندواورسکھ بھی ملازمت کررہے ہیں جوکہ بھارت کےخلاف پاک فوج کی طرف سے جنگ لڑتے ہیں ۔ا نہوں نے کہاکہ بھارت میں دلتوں پرمظالم ڈھائے جارہے ہیں ۔پرویزمشرف نے کہاکہ سندھ میں زیادہ ہندوآبادہیں جن میں بڑی تعداد میں استاد بھی ہیں ،ڈاکٹربھی ہیں اورماہرین معاشیات بھی ہندئوہیں ۔انہوں نے کہاکہ بھارت میں اقلیتوں پرمظالم کئے جارہے ہیں جبکہ پاکستان میں اقلتیں مزے سے رہ رہے ہیں اورتمام حقوق حاصل ہیں ۔
Amazing Reply by Musharraf To Indian Journalist… by LaziziNews