بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ملک میں سنگین بحران کا خدشہ ۔۔۔ صورتحال انتہائی تشویشناک ۔۔۔ ماہرین سر جوڑ کر بیٹھ گئے

datetime 21  ‬‮نومبر‬‮  2016 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) ملک میں ایندھن کے ذخائر کم ازکم سطح سے بھی نیچے آ گئے ہیں ،جس کے بعد ایندھن کا ذخیرہ 2 ہفتے سے بھی کم دنوں کا رہ گیا ہے،وزارت دفاع نے پیٹرولیم مصنوعات کے کم ہوتے ذخائر کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق ملک میں ایندھن کے ذخائر کم ازکم سطح سے نیچے آ گئے ہیں اور زرائع کا کہنا ہے کہ اس صورتحال کے بعد پورے ملک میں ایندھن کے ذخائر دو ہفتے سے بھی کم دنوں کے رہ گئے ہیں جب کہ اوگرا کا کہنا ہے کہ قواعد کے مطابق ایندھن کا ذخیرہ 21دن کا ہونا چاہیے۔ڈی جی اوگرا آئل کمپنیوں کے پاس 21 دن کا ذخیرہ یقینی بنانے کے پابند ہیں لیکن وہ اپنی اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہے جب کہ پٹرول کی کوالٹی تبدیل ہونے کی وجہ سے بھی اسٹریٹیجک ذخائر میں فرق پڑا۔دوسری جانب ماہرین کے مطابق سرحدی کشیدگی کے باعث اضافی ایندھن کی موجودگی ناگزیر ہے کیونکہ حالات مزید سنگین ہونے کی صورت میں صورت حال تشویش ناک رخ اختیار کر سکتی ہے۔وزارت پیٹرولیم و قدرتی وسائل کے مطابق ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی کوئی قلت نہیں تاہم اسٹریٹیجک ذخائر بیس دن تک کے لئے موجود نہیں ہیں، قانون کے تحت او ایم سیز کے پاس ہر وقت پیٹرولیم مصنوعات کے بیس دن کے ذخائر موجود ہونا ضروری ہے۔دوسری جانب وزارت دفاع نے پیٹرولیم مصنوعات کے کم ہوتے ذخائر کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔زرائع کے مطابق پی ایس او نے ان خبروں کی تردید کی ہے، سستی پیٹرولیم مصنوعات کے باعث ان کی مانگ میں اضافہ دیکھا گیا ہے ذخائر میں کمی کی وجہ طلب کی زیادتی اور پورٹ پر رش کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کے جہازوں کا وقت پر خالی نہ ہونا ہے۔پورٹ پر رش کے باعث پہلے بھی ایل این جی کے جہازوں کو مسائل ہوئے تھے۔دوسری جانب موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے ملک میں تیل کا ذخیرہ دگنا کرنے کا حتمی فیصلہ کیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کو سٹور کرنے کے لئے حکومت نے نجی اور بیرونی سرمایہ کاروں کو دعوت بھی دے دی ہے۔ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے اثرات سے بچنے کے لئے سٹوریج کپیسٹی کو بڑھایا جاتا ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…