کراچی(این این آئی) ملک میں ایندھن کے ذخائر کم ازکم سطح سے بھی نیچے آ گئے ہیں ،جس کے بعد ایندھن کا ذخیرہ 2 ہفتے سے بھی کم دنوں کا رہ گیا ہے،وزارت دفاع نے پیٹرولیم مصنوعات کے کم ہوتے ذخائر کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق ملک میں ایندھن کے ذخائر کم ازکم سطح سے نیچے آ گئے ہیں اور زرائع کا کہنا ہے کہ اس صورتحال کے بعد پورے ملک میں ایندھن کے ذخائر دو ہفتے سے بھی کم دنوں کے رہ گئے ہیں جب کہ اوگرا کا کہنا ہے کہ قواعد کے مطابق ایندھن کا ذخیرہ 21دن کا ہونا چاہیے۔ڈی جی اوگرا آئل کمپنیوں کے پاس 21 دن کا ذخیرہ یقینی بنانے کے پابند ہیں لیکن وہ اپنی اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہے جب کہ پٹرول کی کوالٹی تبدیل ہونے کی وجہ سے بھی اسٹریٹیجک ذخائر میں فرق پڑا۔دوسری جانب ماہرین کے مطابق سرحدی کشیدگی کے باعث اضافی ایندھن کی موجودگی ناگزیر ہے کیونکہ حالات مزید سنگین ہونے کی صورت میں صورت حال تشویش ناک رخ اختیار کر سکتی ہے۔وزارت پیٹرولیم و قدرتی وسائل کے مطابق ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی کوئی قلت نہیں تاہم اسٹریٹیجک ذخائر بیس دن تک کے لئے موجود نہیں ہیں، قانون کے تحت او ایم سیز کے پاس ہر وقت پیٹرولیم مصنوعات کے بیس دن کے ذخائر موجود ہونا ضروری ہے۔دوسری جانب وزارت دفاع نے پیٹرولیم مصنوعات کے کم ہوتے ذخائر کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔زرائع کے مطابق پی ایس او نے ان خبروں کی تردید کی ہے، سستی پیٹرولیم مصنوعات کے باعث ان کی مانگ میں اضافہ دیکھا گیا ہے ذخائر میں کمی کی وجہ طلب کی زیادتی اور پورٹ پر رش کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کے جہازوں کا وقت پر خالی نہ ہونا ہے۔پورٹ پر رش کے باعث پہلے بھی ایل این جی کے جہازوں کو مسائل ہوئے تھے۔دوسری جانب موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے ملک میں تیل کا ذخیرہ دگنا کرنے کا حتمی فیصلہ کیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کو سٹور کرنے کے لئے حکومت نے نجی اور بیرونی سرمایہ کاروں کو دعوت بھی دے دی ہے۔ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے اثرات سے بچنے کے لئے سٹوریج کپیسٹی کو بڑھایا جاتا ہے ۔