ہفتہ‬‮ ، 17 مئی‬‮‬‮ 2025 

لندن فلیٹس کی ملکیت تسلیم کی جا چکی، ثبوت دینا حکمرانوں کی ذمہ داری ہے ، طاہر القادری

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آئی این پی)پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ لندن فلیٹس کی ملکیت تسلیم کی جا چکی ،منی ٹریل اور دستاویزی ثبوت دینا حکمران خاندان کی ذمہ داری ہے۔ حکمرانوں کی چالاکی اور عیاری سے کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے ۔سپریم کورٹ جاتے ہوئے سب کے ذہن میں ہونا چاہیے تھا کہ وہ جن حکمرانوں کے خلاف جارہے ہیں وہ جابر اور فرعون صفت ہیں۔مفت کا مستری ماں باپ کا گھر بھی ٹھیک نہیں کرتا وکیل کا درجہ تو بہت اونچا ہے۔قانون کا ادنیٰ طالب علم ہوں۔ میرا مفت مشورہ ہے عمران خان وکلاء پینل بدل لیں یا کچھ مزید وکلاء پینل میں شامل کریں۔ مشورہ ماننا یا نہ ماننا ان کا حق ہے۔ وہ گزشتہ روز ٹورنٹو سے یہاں پارٹی رہنماؤں سے ٹیلیفون پر گفتگو کررہے تھے۔ا

نہوں نے کہا کہ کیس کا ایک قانونی پہلو ہے اور ایک اخلاقی سیاسی پہلو ہے۔معمولی سا فہم رکھنے والا عام دیہاتی پاکستانی بھی سمجھتا ہے کہ کرپشن ہوئی اور پانامہ لیکس کے حقائق کھلی کتاب کی طرح ہیں مگر جرم کا ہونا اور جرم کا ثابت کرنا پاکستان میں دو الگ الگ بحثیں ہیں۔سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 14 بے گناہوں کا قتل عام 50 سے زائد ٹی وی چینلز کے ذریعے پوری دنیا نے براہ راست دیکھا مگر قاتلوں سے بازپرس کیلئے کسی کو ثبوت نہیں مل رہے۔پانامہ لیکس کے حوالے سے دیکھتے ہیں ثبوت مہیا ہونے والا کرشمہ کیسے ظہور پذیر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں جیلوں میں مرنے والے بے گناہوں کی رہائی کے احکامات ان کے مرنے کے بعد آتے ہیں اور جرم کرنے

والے طاقتور دندناتے پھرتے ہیں جن کے وجودکرپشن کے ثبوت ہیں انہیں سزا دینے کیلئے بھی شواہد دستیاب نہیں ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ میں شریف خاندان کے حوالے سے ذاتی حیثیت میں بہت کچھ جانتا ہوں مگر بات صرف اتنی ہی کرتا ہوں جو منظر عام پر ہوتی ہے یہ فلیٹس اس سے بھی زیادہ پرانے ہیں جتنے کاغذات میں بتائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قطری شہزادے کا خط ڈیفنس کی موت کیلئے کافی ہے ۔وزیراعظم نے پارلیمنٹ کے فلور پر جو کچھ کہا وہ بھی کیس کے ریکارڈ کا حصہ بننا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بے شمار سوموٹو ایکشن اخبارات کے تراشوں پر لیے گئے اور اسمبلیوں کا 100فیصد پرائیویٹ بزنس قومی پرنٹ میڈیا کے تراشوں پر چلتا ہے ۔ہمارا میڈیا ذمہ دار ہے اور رپورٹرز کی سٹوریاں تحقیقاتی ہوتی ہیں۔پانامہ لیکس کے جس کیس پر پاکستان کی سب سے بڑی عدالت سماعت کررہی ہے وہ بھی اخباری تراشوں کے ذریعے قوم اور دنیا کے سامنے آیا۔معزز ججز کے تاریخی فیصلے بھی اخباری تراشوں کے ذریعے عوام الناس تک پہنچتے اور تاریخ کا حصہ بنتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جو ڈاکومنٹس وزیراعظم کے بیٹے نے سپریم کورٹ میں جمع کروائے وہ منی ٹریل میں تبدیل کر دئیے گئے۔کیس دبئی سے جدہ اور پھر جدہ سے قطر ہوتے ہوئے لندن پہنچ گیا ہے ۔بہرحال اثاثوں کا اعتراف کر لیا گیا ثبوت دینا وزیراعظم اور ان کے بیٹوں کی ذمہ داری ہے ۔یہ اب ایک جرم نہیں بلکہ پانچ جرم بن چکے ہیں اور پانچ بار نااہلیاں عمل میں آسکتی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…