اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ نے نواز شریف سے سر کا خطاب واپس لینے کے لیے دائر درخواست پر جواب داخل نہ کروانے پر اخبار ی اشتہار جاری کرنےکی ہدایت کر دی ہے ۔درخواس ت گزار بیرسٹر جاوید اقبال جعفری نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان کی پچاس سالہ تقریبات کے موقع پر برطانوی ملکہ نے وزیر اعظم نوز شریف کو سر کا خطاب دیا تھا۔وفاقی کابینہ اور پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر سر کا خطاب وصول کیا گیا جو کہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم محمد نوازشریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا ہے کہ ٹرسٹ ڈیڈکے مطابق مریم کمپنیوں کے اثاثے میرے ورثا میں بانٹیں گی،کمپنیوں کی بینیفشل اونر شپ ٹرسٹ ڈیڈ کے تحت میرے پاس ہے، ٹرسٹ ڈیڈ منگل کو سپریم کورٹ کے سامنے پیش کروں گا۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حسین نواز کا کہنا تھا کہ ٹرسٹ ڈیڈ کی اہمیت آئی سی آئی جے کی دستاویز سے زیادہ ہے،ٹر سٹ ڈیڈکے مطابق مریم کمپنیوں کے اثاثے میرے ورثا میں بانٹیں گی،کمپنیوں کی بینیفشل اونر شپ ٹرسٹ ڈیڈ کے تحت میرے پاس ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹرسٹ ڈیڈ منگل کو سپریم کورٹ کے سامنے پیش کروں گا،ٹرسٹ ڈیڈ پر کئی سال پہلے دستخط ہوچکے ہیں۔
جبکہ دوسری جانب عمران خان نے واضح طور پر کہا ہے کہ سپریم کورٹ پانامہ لیکس کے اوپر جو بھی فیصلہ دے گی وہ ہمیں قابل قبول ہے ۔
’’ نواز شریف سے ’’سر‘‘ کا خطاب واپس لینے کیلئے بڑا اقدام اٹھا لیا گیا ۔۔ جانتے ہیں پاکستان میں یہ اقدام کس نے اٹھایا ؟
10
نومبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں