اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ نے عمران خان اور جہانگیر ترین کی آف شورکمپنیوں کے خلاف درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کردئیے۔ سپریم کورٹ میں مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نے عمران خان اور جہانگیر ترین کی آف شور کمپنیوں کے خلاف درخواستیں جمع کرائیں جنہیں سماعت کے لیے منظور کر لیا گیا۔حنیف عباسی نے درخواست میں سپریم کور ٹ سے استدعا کی
کہ عمران خان اور جہانگیر ترین سے پوچھا جائے کہ کیا انہوں نے آف شور کمپنیوں کی تفصیلات سے پاکستانی حکام کو آگاہ کیا تھا۔حنیف عباسی نے عدالت سے استدعا کی کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کی آف شورکمپنیوں کا کیس پانا ما لیکس کے ساتھ ہی سنا جائے۔عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے عمران خان اور جہانگیر ترین کو نوٹسز جاری کردیے اور سماعت 15نومبر تک ملتوی کردی۔سپریم کورٹ کے باہر میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے حنیف عباسی نے کہا کہ عمران خان نے بے نامی زمین اور شوکت خانم ہسپتال کے دستا ویزات میں بہت گڑ بڑ کی ہے ،اب عمران خان اور جہانگیر ترین تلاشی کے لیے تیا ر ہو جائیں۔ عمران خان دوسروں پر الزام لگانے سے پہلے خود کو سامنے لائیں ۔ تفصیلات کے مطابق پیر کے روز اسلام آباد میں میڈیا
سے گفتگو میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے کہا کہ عمران خان کی آف شور کمپنی تھی جو کسی بھی پاکستانی کی پہلی آف شور کمپنی تھی عمران خان دوسروں پر الزام لگانے سے پہلے خود بھی بتائیں کہ انہوں نے آف شور کمپنی اور فلیٹ کیسے خریدے اور انہوں نے گوشواروں میں آف شور کمپنی ظاہر کیوں نہیں کی انہوں نے کہا کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کو پندرہ نومبر کیلئے نوٹس جاری کردیا عمران خان اور جہانگیر ترین کو جواب دینا ہوگا انہوں نے آف شور کمپنیاں اور بیرون ملک جائیداد کیسے بنائی انہوں نے مزید کہا کہ معاملہ صرف عمران خان کی آف شور کمپنی کا نہیں تحریک انصاف غیر ملکی فنڈز لینے والی جماعت ہے اس کی بھی تحقیقات ہونی چاہیں