شیخ رشید کے وارے نیارے راولپنڈی میں دبنگ انٹری کے بعد کس نے سوچا تھا کہ یہ کام ہو جائے گا

4  ‬‮نومبر‬‮  2016

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) راولپنڈی میں 28 اکتوبر کو اپنے دبنگ انٹری سے ملک بھر میں اپنی دھاک بٹھانے والے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کےوارے نیارے ہو گئے ہیں ۔ان کی موٹر سائکل پر بیٹھ کر جلسہ گاہ آنے اور پھر اسی طرح موٹر سائکل پر واپس جانے کے چرچے غیر ملکی میڈیا میں بھی ہو رہے ہیں ۔
اپنی اس انٹری کا ذکر کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے ایک پروگرام میں دعویٰ کیا ہے کہ دفعہ 144 کے باوجود موٹر سائیکل پر بیٹھ کر کمیٹی چوک آنے اور کارکنان سے خطاب کرنے کی ویڈیو دکھانے کے عوض غیر ملکی میڈیا کے مختلف چینلز کی جانب سے ایک لاکھ چوبیس ہزار روپے کی ادائیگی کی پیشکش کی گئی ہے۔ لال حویلی میں بھی ایک پریس کانفرنس کے دوران شیخ رشید احمد نے صحافیوں کی جانب سے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ دو غیر ملکی چینلز کیجانب سے انہیں آفر دی گئی تھی کہ وہ انہیں اپنی موٹرسائیکل پر کمیٹی چوک آنے اور کارکنان سے خطاب کرنے کی ویڈیو دے دیں تو ان کے چینلز ان کو اس مد میں ایک لاکھ چوبیس ہزار روپے ادا کریں گے۔ شیخ رشید احمد نے بتایا کہ ایک چینل نے 88 ہزار روپےجبکہ دوسرے چینل کی جانب سے 37 ہزار روپے ادا کرنے کی آفر کی گئی تھی جسے انہوں نے قبول کر لیا اور وہ ادائیگی ان کی اجازت کے بعد ویڈیوز چلانے والے چینلز کی جانب سے کر دی جائے گی ۔ واضح رہے کہ شیخ رشید احمد ٹی وی شوز میں بھی سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے سیاست دانوں میں شامل ہیں ۔ذرائع کےمطابق شیخ رشید ایک پروگرام میں شرکت کی فیس کئی اینکرز سے زیادہ وصول کرتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…