بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

حکومت پنجاب کابڑجھوٹ پکڑاگیا،عدالت کاسخت حکم جاری ،پی ٹی آئی کے کارکنوں میں خوشی کی لہر

datetime 2  ‬‮نومبر‬‮  2016 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے تحریک انصاف کے گرفتار تمام کارکنوں کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دے دیا جبکہ پیش کی گئی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پنجاب حکومت اور آئی جی پولیس کو گرفتار و رہا افراد کی فہرست 4نومبر کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد حمید ڈار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شکیل الرحمان ،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل رضا الکریم بٹ ، غازی محمد صلاح الدین اور پولیس افسران عدالت میں پیش ہوئے ۔عدالتی حکم پر گرفتار سیاسی کارکنوں کی فہرست عدالت میں پیش کی گئی جس بتایا گیا کہ چھیاسی مقدمات میں پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے دو سو ترانوے کارکنوں کو فوجداری الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا اور

تین ایم پی او کے تحت آٹھ سو سینتالیس کارکن گرفتار کئے گئے ۔ شکیل الرحمان نے بتایا کہ ابھی تک کی اطلاعات کے مطابق 293 گرفتار افراد میں سے 190رہا ہو گئے ہیں۔ جس پر درخواست گزار نے کہا کہ پولیس گرفتاریوں کی تعداد کم بتارہی ہے ۔ جواب میں رضا الکریم نے کہا کہ کم وقت ہونے کے باعث جو معلومات ملیں عدالت کو آگاہ کر دیا ۔عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شکیل الرحمن خان سے استفسار کیا کہ عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ سڑکوں سے کنٹینرز اور رکاوٹیں ہٹائی گئیں یا نہیں ۔ ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سڑکوں سے تمام رکاوٹوں کو ہٹا دیا گیا ہے ۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم کے تحت سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی نہیں کی گئیں ۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شکیل الرحمن خان کو پکڑے گئے کنٹینرز کی فہرست عدالت میں پیش کرنے اور کسی بھی تاخیر کے بغیر گرفتار کارکنوں کو رہا کرنے کا حکم دیا ۔فاضل عدالت نے پولیس کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پنجاب حکومت اور آئی جی پنجاب کو گرفتار و رہا افراد کی فہرست پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 4نومبر تک ملتوی کر دی ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…