جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

عائشہ ممتاز نے کس پر ہاتھ ڈالا تھا؟ عہدے سے برطرفی کی اصل کہانی منظر عام پر

datetime 21  اکتوبر‬‮  2016 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ڈائریکٹرجنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نے عائشہ ممتاز کو عہدے سے ہٹا کر ان کی جگہ رافعہ حیدر کو ڈائریکٹر آپریشن فوڈ اتھارٹی تعینات کر دیا۔ تفصیل کے مطابق عائشہ ممتاز نے مبینہ طور پر غیر معیاری دودھ بنانے والی دو عدد فیکٹریان سیل کی تھیں۔ دودھ کی فیکٹریاں سیل کرنے پر عائشہ ممتاز اور ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی کے درمیان سرد جنگ جاری تھی۔ ذرائع کے مطابق ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی عائشہ ممتاز کیخلاف کاروباری طبقات اور دفتر سٹاف کی جانب سے متعدد شکایات ملی تھیں۔ ذرائع کے مطابق ڈی او ایف رافعہ حیدر کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ ذرائع نے مزیدبتایا کہ ڈی جی فوڈ اتھارٹی اورعائشہ ممتاز کے درمیان مختلف معاملات میں مبینہ طورپرسرد جنگ بھی چل رہی تھی۔دوسری جانب عائشہ ممتازکے مطابق انہوں نے104 دن کی رخصت لی ہے،عائشہ ممتاز نے کہا کہ ان کا کسی بھی کیس سے کوئی اختلاف نہیں اور نہ ہی یہ وجوہات ہیں جس کی بناء پر خبریں دی جا رہی ہیں۔ عائشہ ممتاز نے کہا کہ میں نے نجی مصروفیات کی بناء پر104 روز کی چھٹی لی ہے۔
دوسری جانب دبنگ انٹری سے جانے والی عائشہ ممتاز کے بارے میں خبریں گردش کر رہیں کہ انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا ، تفصیلات کے مطابق عائشہ ممتاز کو ہٹانے کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ان کا افسران کے ساتھ سلوک ٹھیک نہیں ہے لہٰذا انہیں عہدے سے سکبدوش کاکیا گیا ہے۔ عائشہ ممتاز بارے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان کا دوران سرچ آپریشن اعلی عہدیدارن اور متعلقہ لوگوں سے بات کرنے کا طریقہ کار اور نازیبا زبان کا استعمال بتایا جارہا ہے ۔
واضح رہے کہ اسے قبل انچارج رمضان بازار گلبرگ غلام سرور نے ڈائریکٹر آپریشنز پنجاب فوڈ اتھارٹی عائشہ ممتاز کو 10کروڑ روپے ہرجانے کا لیگل نوٹس بھجوا یا تھا ۔لیگل نوٹس کے متن میں درج تھا کہ عائشہ ممتاز نے دخل اندازی کرتے ہوئے دکاندار کو چھڑانے کی کوشش کی اور کارروائی کا کریڈٹ خود لینے کیلئے ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالی تھی ۔ علاوہ ازیں مدعی غلام سرور نے مزید بیان کیا کہ عائشہ ممتاز نے ان سے بد تمیزی بھی کی لہٰذا غلام سرور نے ان سے 10کروڑ روپے ہرجانے کے ساتھ ہی معافی کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا۔یاد رہے کہ کچھ دن قبل محکمہ لائیو سٹاک، عائشہ ممتاز اور انچارج رمضان بازار غلام سرور کے مابین پانی ملا گوشت پکڑنے کا کریڈٹ لینے پر تنازع ہوگیا تھا۔ محکمہ لائیو سٹاک کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے ہم نے انسپکشن کرتے ہوئے پانی ملا گوشت پکڑا جبکہ رمضان بازار کے انچارج غلام سرور کا کہنا تھا کہ دکاندار پانی ملا گوشت لایا جو ہم نے پکڑا ہے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…