جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

عائشہ ممتاز نے کس پر ہاتھ ڈالا تھا؟ عہدے سے برطرفی کی اصل کہانی منظر عام پر

datetime 21  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ڈائریکٹرجنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نے عائشہ ممتاز کو عہدے سے ہٹا کر ان کی جگہ رافعہ حیدر کو ڈائریکٹر آپریشن فوڈ اتھارٹی تعینات کر دیا۔ تفصیل کے مطابق عائشہ ممتاز نے مبینہ طور پر غیر معیاری دودھ بنانے والی دو عدد فیکٹریان سیل کی تھیں۔ دودھ کی فیکٹریاں سیل کرنے پر عائشہ ممتاز اور ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی کے درمیان سرد جنگ جاری تھی۔ ذرائع کے مطابق ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی عائشہ ممتاز کیخلاف کاروباری طبقات اور دفتر سٹاف کی جانب سے متعدد شکایات ملی تھیں۔ ذرائع کے مطابق ڈی او ایف رافعہ حیدر کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ ذرائع نے مزیدبتایا کہ ڈی جی فوڈ اتھارٹی اورعائشہ ممتاز کے درمیان مختلف معاملات میں مبینہ طورپرسرد جنگ بھی چل رہی تھی۔دوسری جانب عائشہ ممتازکے مطابق انہوں نے104 دن کی رخصت لی ہے،عائشہ ممتاز نے کہا کہ ان کا کسی بھی کیس سے کوئی اختلاف نہیں اور نہ ہی یہ وجوہات ہیں جس کی بناء پر خبریں دی جا رہی ہیں۔ عائشہ ممتاز نے کہا کہ میں نے نجی مصروفیات کی بناء پر104 روز کی چھٹی لی ہے۔
دوسری جانب دبنگ انٹری سے جانے والی عائشہ ممتاز کے بارے میں خبریں گردش کر رہیں کہ انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا ، تفصیلات کے مطابق عائشہ ممتاز کو ہٹانے کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ان کا افسران کے ساتھ سلوک ٹھیک نہیں ہے لہٰذا انہیں عہدے سے سکبدوش کاکیا گیا ہے۔ عائشہ ممتاز بارے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان کا دوران سرچ آپریشن اعلی عہدیدارن اور متعلقہ لوگوں سے بات کرنے کا طریقہ کار اور نازیبا زبان کا استعمال بتایا جارہا ہے ۔
واضح رہے کہ اسے قبل انچارج رمضان بازار گلبرگ غلام سرور نے ڈائریکٹر آپریشنز پنجاب فوڈ اتھارٹی عائشہ ممتاز کو 10کروڑ روپے ہرجانے کا لیگل نوٹس بھجوا یا تھا ۔لیگل نوٹس کے متن میں درج تھا کہ عائشہ ممتاز نے دخل اندازی کرتے ہوئے دکاندار کو چھڑانے کی کوشش کی اور کارروائی کا کریڈٹ خود لینے کیلئے ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالی تھی ۔ علاوہ ازیں مدعی غلام سرور نے مزید بیان کیا کہ عائشہ ممتاز نے ان سے بد تمیزی بھی کی لہٰذا غلام سرور نے ان سے 10کروڑ روپے ہرجانے کے ساتھ ہی معافی کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا۔یاد رہے کہ کچھ دن قبل محکمہ لائیو سٹاک، عائشہ ممتاز اور انچارج رمضان بازار غلام سرور کے مابین پانی ملا گوشت پکڑنے کا کریڈٹ لینے پر تنازع ہوگیا تھا۔ محکمہ لائیو سٹاک کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے ہم نے انسپکشن کرتے ہوئے پانی ملا گوشت پکڑا جبکہ رمضان بازار کے انچارج غلام سرور کا کہنا تھا کہ دکاندار پانی ملا گوشت لایا جو ہم نے پکڑا ہے۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…