ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’ مرے بغیرجنت میں پہنچ جائیں گے‘‘ ایم کیوایم کوایک اوربڑاجھٹکا

datetime 13  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)ایم کیوایم کے سابق رکن سندھ اسمبلی شاکر علی سمیت رابطہ کمیٹی کے سابق ارکان نیک محمد اور سلیم تاجک نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا ہے ۔سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کو بھی پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہونا پڑے گا۔ ان کی جماعت میں آنے والے ہر شخص کو کرمنل قرار دے دیتے ہیں، حالانکہ اس سے پہلے وہ اسی شخص کو نیک قرار دے رہے ہوتے ہیں۔فاروق ستار انہیں ایک ہی بار تمام برے لوگوں کی فہرست دے دیں تاکہ میری جماعت میں آنے کے بعد وہ کسی پر الزام نہ لگا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ بانی را کے ایجنٹ ہیں اور 22 سال سے بھارت سے پیسے لے رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے جمعرات کو پاک سرزمین پارٹی کے مرکزی دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنماؤں سابق رکن سندھ اسمبلی سید شاکر علی ،نیک محمد اور سلیم تاجک نے پی ایس پی میں شمولیت کا اعلان کیا ۔سید مصطفی کمال نے کہا کہآج بہت سی باتوں کا جواب دوں گا ،ہمارے بارے میں تاثردیاگیاکہ یہ ڈیفنس سے باہرسیاست نہیں کرسکتے،اللہ کاشکرہے کہ کراچی سمیت سندھ بھرمیں ہم نے دورے کئے۔پنجاب،بلوچستان اورکیپی میں ہمارے دفاتر کھل چکے ہیں۔ہمارا لندن میں بھی دفتر موجود ہے۔ہماری پارٹی6ماہ میں کروڑوں لوگوں کے دلوں کی دھڑکن بن گئی ہے گلگت بلتستان اور چترال میں بھی ہمارا آفس ہے۔لوگوں کی آوازوں کو نہیں روکا جاسکتا۔برطانیہ،امریکا،مڈل ایسٹ،آسٹریلیا،کینیڈامیں تنظیم سازی ہوچکی ہے ۔آج فاروق بھائی ماضی کے تمام لوگوں کی لسٹ دیدیں جوبرے لوگ ہیں۔میں لسٹ دروازے پر لگوادوں گا۔لسٹ میں موجودشخص کواندرآنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔پچھلے چند ماہ میں شائستگی کے سارے ریکارڈتوڑے دیئے۔را کا ایجنٹ را کا ایجنٹ ہی کہلائے گا۔میں بناوٹی باتیں نہیں کرسکتا۔میں سچ بولتا ہوں ،کیا سچ بولنا چھوڑ دوں ؟کوئی نشے میں دھت ہوتاہے توکیسے کہہ دوں کہ وہ شربت پی رہاہے۔انہوںنے کہا کہ فاروق ستاربرے لوگوں کی فہرست دیں دے، ایک کو بھی اپنی جماعت میں نہیں لوں گا۔انہوں نے کہا کہ میرے الفاظ یاد رکھیں کہ امن قائم کرنا فوج اور پیرا ملٹری فورسز کا کام نہیں ہے بلکہ جگہ پیدا کرنا ہے، قیام امن ان سیاسی قوتوں کا کام ہے جو کہ عوام کے ذہن تک رسائی رکھتے ہیں اور یہی کام کراچی میں پاک سرزمین پارٹی کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فوج اور پیرا ملٹری فورس کو چاہئے کہ پاک سرزمین پارٹی کی کاوش کو سراہے کہ جب شہر میں اسلحے کی بھرمار تھی ہم نے اس وقت کراچی کے نوجوان کو ہتھیار پھینک کر کتاب اور کمپیوٹر کی جانب آنے کی دعوت دی تھی۔مصطفی کمال نے ڈی جی رینجرز کو مخاطب کرکے کہا کہ اگر وہ چاہتے ہیں کہ شہر میں ان کی رخصت کے بعد بھی امن قائم کرے اور اس کے لیے سیاسی سافٹ ویئر ضروری ہے اس کے بغیر امن کا قیام ممکن نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ برے کو برا ہی کہا جاتا ہے کیا میں یہ کہوں کہ ایم کیو ایم کے قائد اورنج جوس پی کر فیصلے کرتے ہیں۔سوشل میڈیا ایک بحث جاری ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی مل کیوں نہیں جاتیں اس حوالے سے انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت کا وزیراعلی ایم کیو ایم پاکستان کا مقدمہ لڑرہے ہیں اور دوسری جانب اسی ایم کیو ایم کے منتخب ڈپٹی میئر کو وزیراعلی کا ایک عام سا افسر سوک سنٹر میں داخل نہیں ہونے دیتا ۔مصطفی کمال کے مطابق پیپلز پارٹی کو یہی ایم کیو ایم درست لگتی ہے جو کہ عوامی مسائل پر ان کے ساتھ بات نہ کرسکے ۔ مصطفی کمال نے کہاکہ ہم ہر روز آگے بڑھ رہے ہیں، ایم کیو ایم کو بھی پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہونا پڑے گا۔چاروں صوبوں کے بعد بیرونی ممالک میں بھی دفاتر قائم کر دیئے گئے ہیں۔مصطفی کمال نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ ان کیخلاف میں نے جو کچھ کہا تھا اب تو وہ سچ ثابت ہو گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے صرف جرائم پیشہ افراد کو پکڑ رہے ہیں، لیکن لوگوں کو برائی ترک کرکے اچھائی کی طرف راغب کرنے کا کام صرف ہم کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ حقیقی امن صرف سیاسی جماعتیں لا سکتی ہیں۔انہوںنے کہا کہ پی ایس پی کا کوئی کارکن جرائم میں ملوث نہیں ہے ۔جنت میں جانے کیلئے مرنا پہلی شرط ہے۔ہمارے کچھ دوست سوچتے ہیں کہ مرے بغیرجنت میںپہنچ جائیں گے۔مصطفی کمال نے کہا کہ پی ایس پی ذہنوں کو تبدیل کررہی ہے۔کچھ دن پہلے دیکھاوزیراعظم اوروزیراعلی نے ایم کیوایم کیلئے بازوبچھادیے۔آرمی،ایف سی یا رینجرز امن قائم نہیں کرسکتی۔دنیاکی تمام فورسزامن قائم کرنے کیلئے ایک ماحول بناسکتی ہیں۔آج میری کہی ہوئی تمام باتیں سچ ثابت ہورہی ہیں۔ناشائستہ زبان نہ استعمال کرنے کا کہا جاتا ہے مجھے بتایا جائے کہ جو میں نے کہا اس میں کیا غلط تھا7ماہ ہوگئے پارٹی کے ایک شخص نے بھی کسی کوایک پتھربھی مارا؟۔شہرمیں اسلحے کی بھرمارہے ہم نے کہاکہ اسلحہ پھینک وقلم اٹھامیری باتوں کوغلط رنگ نہ دیاجائے۔میں پاکستان کی بہتری کیلئے بات کررہاہوں۔خدارا نوجوانوں کو تبدیل ہونے کا موقع دیا جائے۔ہماری نظر صرف اپنی منزل پر ہے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…