لاہور( این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے مقتول گورنر پنجاب سلمان تاثیر کی برسی کی تقریب پر حملہ کرنے کے جرم میں سزا پانے والے پانچ مجرموں کی انسداد دہشتگردی عدالت کی طرف سے سنائی گئی سزا ء کے خلاف اپیل مسترد کردی ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عبدالسمیع خان اور جسٹس عباد الرحمان لودھی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے مختصر فیصلے میں مجرموں کی سزا کو برقرار رکھتے ہوئے اپیل مسترد کردی۔لاہور ہائیکورٹ کے روبرو اپیل کی سماعت کے دوران مجرموں کے وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ عدم ثبوت کی بنا ء پر سزا دی گئی ہے اور عدالت نے وقوعہ کے حقائق کو نظر انداز کیا ہے۔فاضل عدالت سے استدعا ہے کہ انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کی سزا ء کو کالعدم قرار دیا جائے۔پنجاب حکومت کے ڈپٹی پراسیکیوٹر خرم خان نے اپیل کی مخالفت کی اور موقف اپنایا کہ انسداد دہشتگردی کی عدالت نے تمام گواہوں کے بیانات سننے اور ٹھوس شواہد کا جائزہ لینے کے بعد سزا سنائی ہے۔سرکاری وکیل نے یہ بھی بتایا کہ عدالت میں دیگر ثبوتوں کے علاوہ ویڈیو بھی پیش کی گی جس میں مجرموں کی بآسانی شناخت کی جاسکتی ہے لہٰذااپیل کو مسترد کر دیا جائے۔انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے گزشتہ برس 27 جولائی کو جرم ثابت ہونے پر عدیل، فرقان، افتخار، وزیر علی اور کاشف منیر کو مختلف دفعات کے تحت 16 سال اور چھ ماہ کی سزا سنائی تھی۔مجرموں پر الزام تھا کہ انہوں نے لبرٹی چوک پر گورنر پنجاب سلمان تاثیر کی چوتھی برسی کے سلسلے میں منعقدہ تقریب پر حملہ کیا اور تقریب میں شریک افراد کو نقصان پہنچایا۔اس واقعہ کا مقدمہ سماجی کارکن عبداللہ ملک کی مدعیت میں تھانہ گلبرگ میں درج کیا گیا تھا۔خیال رہے کہ گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو ان سرکاری محافظ نے دوران ڈیوٹی فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا۔