اسلام آباد(آئی این پی)دستاویزات کے مطابق واپڈا نے کالا باغ ڈیم کو بھی اپنے ماسٹر پلان میں شامل کرلیا ہے،کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے 3600میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی،ڈیم کی تعمیر اور ٹینڈر وغیرہ کا کام 1988سے مکمل ہے جبکہ منصوبے پر اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے کام شروع کردیا گیاہے،وفاقی حکومت نے ملک میں توانائی کا بحران ختم کرنے اور سستی بجلی پیدا کرنے کیلئے 34ہزار 769میگاواٹ کے ہائیڈرو پاور منصوبوں کا ماسٹر پلان تشکیل دیدیا ہے،سب سے بڑے 7ہزار میگا واٹ کے حامل توانائی کے منصوبے بنجی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی فزیبلٹی اور انجینئرنگ ڈیزائن کا کام مکمل کرلیا گیا، منصوبے کا پی سی ون تیار کرکے پلاننگ کمیشن سے منظوری کیلئے بھیج دیا گیا ۔سرکاری دستاویزات کے مطابق واپڈ ا نے ہائیڈل پاور پراجیکٹس کو فروغ دینے کا ماسٹر پلان تشکیل دیا ہے،پلان کے مطابق نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر 85فیصد کام مکمل ہوچکاہے جس سے 969میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی اور منصوبہ 2017 تک مکمل ہوجائے گا،اسی طرح تربیلا 4ایکسٹینشن پر 68.54فیصد کام مکمل ہوچکا ہے جبکہ منصوبہ 2017میں مکمل ہوگا جس سے 1410میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی۔دستاویزات کے مطابق دیامر بھاشا ڈیم سے 4500میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی،منصوبے کا پی سی 1منظور کرلیاگیا ہے جبکہ منصوبے پر کام بھی شروع ہوگیا ہے،قرم تنگی ڈیم سے 18.9میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی،منصوبے کیلئے کنٹریکٹر کی خدمات حاصل کرلی گئیں ہیں اور منصوبے کا مشترکہ سروے جاری ہے،اسی طرح قیال خاور سے 128میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی،منصوبے پر 10فیصد کام مکمل ہوچکاہے،دستاویزات کے مطابق داسوہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے 2160میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی،منصوبے پر کام جاری ہے اوردوبیر ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے داسو تک 132کلوواٹ ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر پر بھی کام جاری ہے،دستاویزات کے مطابق حارپو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے 34.5میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی ،منصوبے کا پی سی ون منظور کرلیا گیا ہے جبکہ کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرنے پر کام جاری ہے۔تربیلا 5ایکسٹینشن منصوبے سے 1320میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی ۔منصوبے کا 81ملین کا پی سی ون منظور کرلیا گیا ہے جبکہ کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرنے پر کام جاری ہے اور ورلڈ بنک ،ا یشئین ترقیاتی بنک نے منصوبے کیلئے مالی معاونت کی بھی یقین دہانی کروائی ،دستاویزات کے مطابق واپڈا نے کالا باغ ڈیم کو بھی اپنے ماسٹر پلان میں شامل کرلیا ہے،کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے 3600میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی،ڈیم کی تعمیر اور ٹینڈر وغیرہ کا کام 1988سے مکمل ہے جبکہ منصوبے پر اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے کام شروع کردیا گیاہے،دستاویزات کے مطابق مہمند ڈیم کا انجینئرنگ ڈیزان کا کام 70فیصد مکمل کرلیا گیا ہے،منصوبے کی تکمیل سے 800میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی۔بنجی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ فزیبلٹی اور انجینئرنگ ڈیزائن مکمل کرلیا گیا ہے اور منصوبے کا پی سی ون تیار کرکے پلاننگ کمیشن کو منظوری کیلئے بھیج دیا گیا ہے،منصوبے کی تکمیل سے 7100میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی اسی طرح4000میگاواٹ کے تھاکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور 2200 میگا واٹ کے پٹن ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی فزیبلٹی سٹڈی پر کام جاری ہے۔دستاویزات کے مطابق 2800میگاواٹ کے یالبو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ او ر2200میگاواٹ کے تنگس ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی پی سی 2کی تیاری پر کام جاری ہے۔دستاویزات کے مطابق 496میگاواٹ کے مڈل سپاٹ گاہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے پی سی ون کی وزرات پانی و بجلی نے منظور ی دے کر پلاننگ کمیشن سے منظور ی کیلئے پی سی ون دے دیا،اسی طرح 398میگاواٹ کے مڈل پلاس ویلی ہائیڈروپاور پراجیکٹ فزیبلٹی سٹڈی مکمل کرلی گئی ہے۔دستاویزات کے مطابق 157میگاواٹ کے اپرپلاس ویلی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور252میگاواٹ کے اپر سپاٹ گاہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی فزیبلٹی سٹڈی مکمل کرلی گئی ہے