اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پی ٹی آئی کی جانب سے اعلان کردہ رائیونڈ مارچ اور دھرنا ایک روز بعد ہونے جا رہا ہے مگر اس سے قبل ہی کپتا ن خان کو ایک کے بعد ایک بڑا جھٹکا لگ رہا ہے ، پارٹی میں اختلافات کی خبروں ،جسٹس وجیہہ الدین ثانی کی جانب سے پارٹی سے استعفے کے بعد اب عمران خان کے لئے ایک اور بری خبر یہ ہے کہ پی ٹی آئی پشاور کے ارکان رائیونڈ مارچ کے لئے بذریعہ ٹرین لاہور جانے سے انکار کر دیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق پانامہ لیکس اور حکومتی کرپشن کے خلاف عمران خان کی جاری حالیہ مہم میں عمران خان نے 30 ستمبر کو رائیونڈ جانے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد سے ہی انہیں یکے بعد دیگرے کئی پارٹیوں کی جانب سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑا تھا اس کے علاوہ انہیں پارٹی کے اندر سے بھی اختلافات کے باعث کافی مشکلات کا سامنا رہا ، مگر انہوں نے رائیونڈ مارچ کے حوالے سے اپنے فیصلے کو برقرار رکھا۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق پی ٹی آئی پشاور کے کارکنان کو مارچ کے سلسلے میں لاہور تک لے جانے کے لئے ٹرین کے ذریعے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے مگر پی ٹی آئی رہنما شاہ فرمان کی جانب سے رائیونڈ مارچ میں شرکت کی غرض سے ٹرین کی ایک بوگی بک کروائی گئی تھی مگر کوئی بھی کارکن ریلوے سٹیشن نہیں آیا۔ واضح رہے کہ عمران خان نے پارٹی عہدیداران سے کہا ہے کہ وہ ہر حلقے سے کم از کم بیس ہزار افراد کی کو رائیونڈ مارچ میں شمولیت کو یقینی بنائیں تاکہ دھرنے اور مارچ کو کامیاب کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ پارٹی ذمہ داران کوہر حلقے سے رائیونڈ مارچ کے اخراجات کی مد میں بھی ایک مقررہ رقم جمع کروانے کا حکم دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق حکومت کی جانب سے عمران خان کو مہذب انداز میں تقاریر کرنے کے لئے پابند کئے جانے کی درخواست بھی جمع کروا دی گئی ہے ۔