بدھ‬‮ ، 22 اکتوبر‬‮ 2025 

ایک ہزار 584 سرکاری افسران کی چوری اور پھر سینہ زوری،سپریم کورٹ میں معاملہ بڑھ گیا

datetime 28  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی) سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیب اور حکومت سے کرپشن کی رقم رضاکارانہ طور پر جمع کروانے والوں کی تفصیلا24 اکتوبر تک طلب کرلیں۔سپریم کورٹ میں رضاکارانہ رقم واپسی پر ازخود نوٹس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی۔عدالت نے اٹارنی جنرل کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اہم کیسز میں اٹارنی جنرل دستیاب نہیں ہوتے، ایسا کریں اٹارنی جنرل کو ملک سے باہر ہی رکھیں۔فاضل بنچ کے رکن جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ اٹارنی جنرل ملک سے باہر جاکر بیٹھ ہی گئے ہیں۔ جنہوں نے رضاراکارنہ رقوم واپس کیں کیا وہ اپنے عہدوں پر کام کرسکتے ہیں؟۔جن افسران نے رضا کارانہ رقوم واپس کیں ان کے خلاف کیا کاروائی کی گئی؟حکومتی وکیل رانا وقار نے کہا کہ رقم واپس کرنے والے کسی بھی سرکاری افسر کے خلاف کاروائی نہیں ہوئی۔پراسیکیوٹر جنرل نیب نے کہا کہ ایک ہزار 584 سرکاری افسران نے 2 ارب روپے سے زائد رقم واپس کی۔چیف جسٹس نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ نیب کے رضاکارانہ رقم واپسی کے قانون کو وسعت دی گئی تو ملک کی جیلیں بھی خالی ہوجائیں گی، جس چور سے بھی مال برآمد ہو اس کو رہا کردیں اور نہ صرف رہا کریں بلکہ اس کا شکریہ بھی ادا کریں۔حکومتی وکیل نے کہا کہ جن سرکاری افسران نے رضاکارانہ رقم جمع کروائی ان کی معلومات لے رہے ہیں، جبکہ نیب آرڈیننس کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی بنادی ہے۔حکومتی وکیل کے جواب پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جس معاملے کو طول دینا ہو اس پر کمیٹی یا کمیشن بنادیا جاتا ہے، یہ تو پرانا طریقہ کار ہے جو اب تک رائج ہے۔عدالت نے نیب اور حکومت کو کرپشن کی رقم رضاکارانہ جمع کروانے والوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کیس سماعت 24 اکتوبر تک ملتوی کردی۔واضح رہے کہ چیف جسٹس نے چند ہفتے قبل نیب میں مبینہ طور پر غیر قانونی تقرریوں کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران ہی نیب کے کرپشن کی رقم رضاکارانہ واپس کرنے کے آئین پر بھی ازخود نوٹس لیا تھا۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی کو جولائی میں ایک گمنام خط موصول ہوا تھا جس میں نیب میں ہونے والی مبینہ طور پر غیر قانونی تقرریوں پر کارروائی کرنے کی درخواست کی گئی تھی جس کے بعد سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل 184(3) کے تحت اس پر ازخود نوٹس لیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آرتھرپائول


آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…