اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے چیخنے چلانے سے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا موقف تبدیل نہیں ہوسکتا اور نہ ہی پاکستان کشمیریوں کی حمایت سے کسی طور پر پیچھے ہٹے گا۔اسلام آباد میں آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم راجا فاروق حیدر سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ ’پاکستان عالمی طور پر تسلیم شدہ کشمیریوں کی حق خود ارایت حاصل کرنے کی جدوجہد کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا‘۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی جائز جدوجہد آزادی کو ریاستی ظلم و بربریت سے نہیں دبایا جاسکتا۔ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں سے انحراف نہ صرف اقوام متحدہ بلکہ جمہوری اقدار کے چیمپئن بننے والے تمام ممالک کے لیے باعث تشویش ہونا چاہیے۔چوہدری نثار نے کہا کہ معنی خیز مذاکرات سے کنارہ کشی اور پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کرنے کی ہندوستانی پالیسی خطے میں پائیدار امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم راجا فارق حیدر نے بتایا کہ ان کی چوہدری نثار سے کشمیر میں ہندوستانی فورسز کی جانب سے ڈھائے جانیوالے مظالم پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر کی جدوجہد آزادی کو طاقت کے زور سے نہیں دبایا جاسکتا ہندوستان کو چاہیے کہ وہ اس تنازع کے حل کے لیے مذاکرات کی میز پر آئے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل ہونا جنوبی ایشیا کے پائیدار امن اور خطے میں ایٹمی تباہ کاری سے بچنے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ہندوستان کی جانب سے عائد کیے جانے والے حالیہ الزامات کے حوالے سے وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ یہ پاکستان کو بدنام کرنے کی سوچی سمجھی سازش ہے جو ایسے موقع پر کی جارہی ہے جب پاکستانی وزیر اعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کشمیر کا معاملہ اٹھانے والے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں، جب بھی کچھ غلط ہوتا ہے ہندوستان بغیر تحقیق کیے پاکستان پر الزامات عائد کرنا شروع کردیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے منفی ہتھکنڈے کام آنے والے نہیں اور دنیا کے سامنے ہندوستان کا وحشیانہ چہرہ بے نقاب ہوجائے گا۔