منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

وہ کون سی تین وجوہات ہیں جن کی وجہ سے بھارت پاکستان کے ساتھ جنگ کا آغاز کر سکتا ہے؟

datetime 20  ستمبر‬‮  2016 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کی جانب سے سرحدی علاقے پر چھیڑ چھاڑ، الزامات کی بوچھاڑ اور سیاست دانوں اور فوجی جرنیلوں کی جانب سے بھارتی حکومت کو چھوٹے پیمانے پر جنگ کرنے کے مشورے کے بعد مودی پاکستان کے خلاف بھارت کو جنگ کے کنارے پرلے آئےہیں ۔ یہ جنگ کیوں ہو سکتی ہے؟ اس کی تین بنیادی وجوہات جاوید چوہدری نے بتا دیں۔

ایکسپریس ٹی وی کے مشہور پروگرام کل تک میں جاوید چوہدری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا ریکارڈ یہ ہے کہ جب بھی پاکستان کا کوئی لیڈر کسی اہم بیرون ملک دورے پر روانہ ہوتا ہے اسی وقت بھارت میں کوئی ایسا واقعہ ہو جاتا ہے کہ جس کا الزام وہ پاکستان پر لگا کر پاکستان کو بیک فٹ پر لے جانے کی کوشش کرتا ہے اور پاکستان کے موقف کو کمزور کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔ مگر اس وقت صورتحال زیادہ گھمبیر ہے کیوں کہ بھارت کے سابق اور حاضر جرنیل ، سیاست دان اور میڈیا سب مل کر بھارتی حکومت پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ بھارت پاکستان کے خلاف سرجیکل سٹرائکس اور چھوٹے پیمانے پر جنگ کا آغا ز کرے ۔ جس کے بعد مودی جیسے پاگل ذہنیت کے شخص سے یہ بات بعید از قیاس نہیں ہے کہ وہ اس قسم کا ایڈونچر کرنے فیصلہ کر بیٹھیں گے۔

جاوید چوہدری کا کہنا تھ اکہ محدود پیمانے پر شروع ہونے والی جنگ ممکنہ طور پر ایک بڑی ایٹمی جنگ میں تبدیل ہو سکتی ہے اس کی تین بنیادی وجوہات ہیں ، نمبر ایک کشمیر کی بے قابو ہوتی صورتحال اور اس سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہو سکتی ہے ۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ  مودی کی سیاست ، الیکشن مہم پاکستان دشمنی پر مشتمل تھی جبکہ اس وقت ان کی ساکھ تیزی سے خراب ہو رہی ہے اس لئے گرتی ہوئی ساکھ کو بچانے کا موقع  ثابت ہو سکتی ہے ، جبکہ تیسری اور بڑی وجہ پاکستان کی اندرونی صورتحال ہے جس میں پاکستان کے سیاست دان ایک دوسرے سے دست و گریباں ہیں ، ڈنڈے اور بلے لے کر سیاست دان سڑکوں پر نکل رہے ہیں ، جس کا فائدہ براہ راست بھارت اٹھا سکتا ہے ۔

پروگرام میں موجود ائیر وائس مارشل ریٹائرڈ شاہد لطیف نے اس بات سے مکمل اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ملک کے دفاع کے لئے اس کے اندرونی طور پر متحد ہونے اور مضبوط ہونے کی بے حد اہمیت ہے ۔

موضوعات:



کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…