اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کی جانب سے سرحدی علاقے پر چھیڑ چھاڑ، الزامات کی بوچھاڑ اور سیاست دانوں اور فوجی جرنیلوں کی جانب سے بھارتی حکومت کو چھوٹے پیمانے پر جنگ کرنے کے مشورے کے بعد مودی پاکستان کے خلاف بھارت کو جنگ کے کنارے پرلے آئےہیں ۔ یہ جنگ کیوں ہو سکتی ہے؟ اس کی تین بنیادی وجوہات جاوید چوہدری نے بتا دیں۔
ایکسپریس ٹی وی کے مشہور پروگرام کل تک میں جاوید چوہدری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا ریکارڈ یہ ہے کہ جب بھی پاکستان کا کوئی لیڈر کسی اہم بیرون ملک دورے پر روانہ ہوتا ہے اسی وقت بھارت میں کوئی ایسا واقعہ ہو جاتا ہے کہ جس کا الزام وہ پاکستان پر لگا کر پاکستان کو بیک فٹ پر لے جانے کی کوشش کرتا ہے اور پاکستان کے موقف کو کمزور کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔ مگر اس وقت صورتحال زیادہ گھمبیر ہے کیوں کہ بھارت کے سابق اور حاضر جرنیل ، سیاست دان اور میڈیا سب مل کر بھارتی حکومت پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ بھارت پاکستان کے خلاف سرجیکل سٹرائکس اور چھوٹے پیمانے پر جنگ کا آغا ز کرے ۔ جس کے بعد مودی جیسے پاگل ذہنیت کے شخص سے یہ بات بعید از قیاس نہیں ہے کہ وہ اس قسم کا ایڈونچر کرنے فیصلہ کر بیٹھیں گے۔
جاوید چوہدری کا کہنا تھ اکہ محدود پیمانے پر شروع ہونے والی جنگ ممکنہ طور پر ایک بڑی ایٹمی جنگ میں تبدیل ہو سکتی ہے اس کی تین بنیادی وجوہات ہیں ، نمبر ایک کشمیر کی بے قابو ہوتی صورتحال اور اس سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہو سکتی ہے ۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ مودی کی سیاست ، الیکشن مہم پاکستان دشمنی پر مشتمل تھی جبکہ اس وقت ان کی ساکھ تیزی سے خراب ہو رہی ہے اس لئے گرتی ہوئی ساکھ کو بچانے کا موقع ثابت ہو سکتی ہے ، جبکہ تیسری اور بڑی وجہ پاکستان کی اندرونی صورتحال ہے جس میں پاکستان کے سیاست دان ایک دوسرے سے دست و گریباں ہیں ، ڈنڈے اور بلے لے کر سیاست دان سڑکوں پر نکل رہے ہیں ، جس کا فائدہ براہ راست بھارت اٹھا سکتا ہے ۔
پروگرام میں موجود ائیر وائس مارشل ریٹائرڈ شاہد لطیف نے اس بات سے مکمل اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ملک کے دفاع کے لئے اس کے اندرونی طور پر متحد ہونے اور مضبوط ہونے کی بے حد اہمیت ہے ۔