بدھ‬‮ ، 20 اگست‬‮ 2025 

بلوچستان اور مقبوضہ کشمیر ۔۔ عاصمہ جہانگیرنے کھری کھری سنادیں

datetime 16  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (این این آئی) انسانی حقوق کی سرگرم رکن اور معروف وکیل عاصمہ جہانگیر نے کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان کی سول سوساٹیزنے مشترکہ طور پر اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جو بربریت ہو رہی ہے وہ یکطرفہ اور بلا جواز ہے۔بی بی سی سے بات چیت کرتے ہوئے عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ وہ اس بات پر بھی متفق ہے کہ کشمیر میں حالیہ عوامی احتجاج میں کسی دوسرے ملک کی شدت پسندی کا ہاتھ نہیں ۔بلوچستان کے بارے میں ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر اور بلوچستان کا موازنہ نہیں کیا جا سکتا اور بلوچستان میں انسانی حقوق کی صورت حال اتنی تشویش ناک نہیں جتنی مقبوضہ کشمیر میں ہے۔انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ’شوٹ ٹو کل‘ یعنی دیکھتے ہی گولی مار دینے کی پالیسی جاری ہے ٗ بلوچستان میں ایسا نہیں ہے۔ عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نوعیت اور ہے۔انھوں نے کہا کہ اس کے علاوہ بلوچستان پاکستان کا حصہ ہے ٗ کشمیر کی نوعیت بالکل مختلف ہے اور کشمیر کے تمام حصے متنازع ہیں۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت میں انسانی حقوق پر یقین رکھنے والے اور انسانی حقوق کی پامالیوں کی مذمت کرنے والے کارکنوں کو مشترکہ طور پر اس بات پر زور دینا ہوگا کہ کشمیر سے فوجوں کا انخلاء ہو۔کشمیر کے علاوہ انھوں نے کہا کہ سیاچین سے فوجیوں کو بھی واپس بلانا چاہیے ٗسیاچین میں فوجیوں کی تعینات غیر انسانی اور غیر منطقی ہے۔کشمیر کے مسئلہ پر ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ مسئلہ دونوں حکومتوں کا بھی مسئلہ ہے اور بجائے اس کے دونوں ملکوں کے لوگوں کو دور کیا جائے دونوں ملکوں کو قریب لا کر اس مسئلہ کا حل نکالنا ہو گا۔بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے رابطے کے متعلق ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ وہ بین الاقوامی تنظیموں سے مسلسل رابطے میں ہیں یہ ان کا روز مرہ کا کام ہے ۔انھوں نے کہا کہ ان رابطوں کا اثر بھی سامنے آیا ہے۔بھارت کی سول سوسائٹی سے متعلق ایک اور سوال پر انھوں نے کہا کہ بھارتی سول سوسائٹی کشمیر کے بارے میں پوری طرح آگاہ ہے اور ان کا ردعمل بہت حوصلہ افزا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…