منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

بلوچستان اور مقبوضہ کشمیر ۔۔ عاصمہ جہانگیرنے کھری کھری سنادیں

datetime 16  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (این این آئی) انسانی حقوق کی سرگرم رکن اور معروف وکیل عاصمہ جہانگیر نے کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان کی سول سوساٹیزنے مشترکہ طور پر اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جو بربریت ہو رہی ہے وہ یکطرفہ اور بلا جواز ہے۔بی بی سی سے بات چیت کرتے ہوئے عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ وہ اس بات پر بھی متفق ہے کہ کشمیر میں حالیہ عوامی احتجاج میں کسی دوسرے ملک کی شدت پسندی کا ہاتھ نہیں ۔بلوچستان کے بارے میں ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر اور بلوچستان کا موازنہ نہیں کیا جا سکتا اور بلوچستان میں انسانی حقوق کی صورت حال اتنی تشویش ناک نہیں جتنی مقبوضہ کشمیر میں ہے۔انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ’شوٹ ٹو کل‘ یعنی دیکھتے ہی گولی مار دینے کی پالیسی جاری ہے ٗ بلوچستان میں ایسا نہیں ہے۔ عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نوعیت اور ہے۔انھوں نے کہا کہ اس کے علاوہ بلوچستان پاکستان کا حصہ ہے ٗ کشمیر کی نوعیت بالکل مختلف ہے اور کشمیر کے تمام حصے متنازع ہیں۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت میں انسانی حقوق پر یقین رکھنے والے اور انسانی حقوق کی پامالیوں کی مذمت کرنے والے کارکنوں کو مشترکہ طور پر اس بات پر زور دینا ہوگا کہ کشمیر سے فوجوں کا انخلاء ہو۔کشمیر کے علاوہ انھوں نے کہا کہ سیاچین سے فوجیوں کو بھی واپس بلانا چاہیے ٗسیاچین میں فوجیوں کی تعینات غیر انسانی اور غیر منطقی ہے۔کشمیر کے مسئلہ پر ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ مسئلہ دونوں حکومتوں کا بھی مسئلہ ہے اور بجائے اس کے دونوں ملکوں کے لوگوں کو دور کیا جائے دونوں ملکوں کو قریب لا کر اس مسئلہ کا حل نکالنا ہو گا۔بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے رابطے کے متعلق ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ وہ بین الاقوامی تنظیموں سے مسلسل رابطے میں ہیں یہ ان کا روز مرہ کا کام ہے ۔انھوں نے کہا کہ ان رابطوں کا اثر بھی سامنے آیا ہے۔بھارت کی سول سوسائٹی سے متعلق ایک اور سوال پر انھوں نے کہا کہ بھارتی سول سوسائٹی کشمیر کے بارے میں پوری طرح آگاہ ہے اور ان کا ردعمل بہت حوصلہ افزا تھا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…