پشاور(آن لائن)موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے نتیجے میں پاکستان میں اوسط ٹمپریچر میں خطرناک حد تک اضافہ جبکہ زیر زمین پانین کی سطح میں خاطر خواہ کمی ہو گئی ہے دستاویزات کے مطابق گزشتہ سو سالوں کے دوران دنیا کے اوسط ٹمریچر میں 0.6ڈگری سینٹی گریڈ کا اضافہ ہوا جبکہ اس کے مقابلے میں گزشتہ سو سالوں کے دوران پاکستان میں اوسط ٹمپریچر میں 0.74ڈگری سینٹی گریڈ اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔ دستاویزات کے مطابق 2039تک پاکستان کا اوسط ٹمپریچر ایک سنٹی گریڈ تک چلا جائے گا ۔ جس کے نتیجے میں پاکستان میں گلیشئر ز کے پگھلائو میں تیز ی آ جائیگی جس سے سیلاب آنے کی شرح میں بھی اضافہ ہو گا۔ تیزی سے پاکستانکے اوسط ٹمپریچر میں اضافہ ہو رہا ہے اسی تیزی سے ملک میں زیر زمین پانی میں بھی کمی ہو رہی ہے صوبائی دارلحکومت پشاور سمیت صوبے کے جنوبی اضلاع اوردیرمیں پانی کے زیر زمین مزیدکمی ہو رہی ہے ۔ ملک میںعالمی معیار کے مطابق کسی بھی ملک کے ہر شخص کو سالانہ 1800کیوبک میٹر پانی میسر ہونا ضروری ہے جبکہ 1000کیوبک میٹرسے کم پانی دستیاب ہو تو ملک پانی کی قلت والے ملکوں میں شمار ہوتاہے موسمیاتی تبدیلی کے باعث پاکستان میںگزشتہ ساٹھ سالوں کے دوران وسطی ٹمپریچر میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے ۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث چترال کا ضلع سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے گرمی کی شدت میں شدید اضافہ کے باعث صوبے میں سیلاب آ رہا ہے ۔ اور ہر سال سیلا ب سے شدید نقصانات ہو رہے ہیں ۔ جبکہ صوبائی دارلحکومت پشاور موسمیاتی تبدیلی میں سب سے زیادہ ٹارگٹ ہے گرمیوں میں شدید ترین گرمی اورسردی میں شدیدترین سردی ہوتی ہے ۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں