اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا نے کراچی میں امن کو برقرار رکھنے کیلئے کیے جانے والے اقدامات کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے پاکستانی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم) کے خلاف کارروائیوں میں قانون کی پاسداری کو یقینی بنائے۔ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی جانب سے 22 اگست کو پاکستان مخالف تقریر اور میڈیا ہاؤسز پر حملے پر اکسانے کے بعد سے ایم کیوایم کے دفاتر اور کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کو یاد دہانی کرائی کہ ایسی تمام کارروائیاں قانون کے مطابق کی جانی چاہئیں۔
گزشتہ روز ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے بھی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ان کی پارٹی پر ’غیر اعلانیہ پابندی‘ کو ختم کرے۔امریکی محکمہ خارجہ نے ڈان کو کراچی کی موجودہ صورتحال، ایم کیو ایم کے خلاف جاری اپریشن اور گزشتہ دنوں میڈیا پر ہونے والے حملے پر اپنے موقف سے آگاہ کیا۔
اپنے بیانات سے امریکی انتظامیہ بظاہر ایم کیو ایم کے خلاف حکومتی کارروائی کی حامی نظر آئی تاہم اس نے حکومت پر زور دیا کہ وہ قوانین کی خلاف ورزی سے گریز کرے۔اسی طرح امریکی حکومت نے ایم کیو ایم کے احتجاج کے حق کو بھی تسلیم کیا تاہم یہ بھی کہا کہ احتجاج پر امن ہونا چاہیے۔بیان میں کہا گیا کہ امریکا مشتعل افراد کے میڈیا پر حملے پر سخت موقف رکھتا ہے اور ایسے حملے جمہوریت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
ایم کیو ایم کیخلاف کارروائی ۔۔۔ امریکہ میدان میں کود پڑا بڑا اعلان کر دیا
29
اگست 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں