منگل‬‮ ، 07 اکتوبر‬‮ 2025 

ایم کیو ایم کیخلاف کارروائی ۔۔۔ امریکہ میدان میں کود پڑا بڑا اعلان کر دیا

datetime 29  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا نے کراچی میں امن کو برقرار رکھنے کیلئے کیے جانے والے اقدامات کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے پاکستانی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم) کے خلاف کارروائیوں میں قانون کی پاسداری کو یقینی بنائے۔ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی جانب سے 22 اگست کو پاکستان مخالف تقریر اور میڈیا ہاؤسز پر حملے پر اکسانے کے بعد سے ایم کیوایم کے دفاتر اور کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کو یاد دہانی کرائی کہ ایسی تمام کارروائیاں قانون کے مطابق کی جانی چاہئیں۔
گزشتہ روز ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے بھی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ان کی پارٹی پر ’غیر اعلانیہ پابندی‘ کو ختم کرے۔امریکی محکمہ خارجہ نے ڈان کو کراچی کی موجودہ صورتحال، ایم کیو ایم کے خلاف جاری اپریشن اور گزشتہ دنوں میڈیا پر ہونے والے حملے پر اپنے موقف سے آگاہ کیا۔
اپنے بیانات سے امریکی انتظامیہ بظاہر ایم کیو ایم کے خلاف حکومتی کارروائی کی حامی نظر آئی تاہم اس نے حکومت پر زور دیا کہ وہ قوانین کی خلاف ورزی سے گریز کرے۔اسی طرح امریکی حکومت نے ایم کیو ایم کے احتجاج کے حق کو بھی تسلیم کیا تاہم یہ بھی کہا کہ احتجاج پر امن ہونا چاہیے۔بیان میں کہا گیا کہ امریکا مشتعل افراد کے میڈیا پر حملے پر سخت موقف رکھتا ہے اور ایسے حملے جمہوریت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



سعودی پاکستان معاہدہ


اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…