منگل‬‮ ، 22 اپریل‬‮ 2025 

ایم کیو ایم مشتعل،کراچی میدان جنگ بن گیا،بات حد سے آگے نکل گئی

datetime 22  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)متحدہ قومی موومنٹ کے قائد کی ہدایت پر کارکنان نے کراچی پریس کلب کے باہر گزشتہ 6روز جاری بھوک ہڑتال ختم کرتے ہوئے نجی ٹی وی چیلنجز کے دفاترکاگھیراؤکرلیا،فائرنگ اور ہنگامہ آرائی کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 2زخمی ہوگئے،پولیس موبائل سمیت متعددگاڑیوں کو جلادیا گیا۔پولیس اور ایم کیوایم کارکنان کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئی۔ کراچی پریس کلب، فوارہ چوک اور زینب مارکیٹ سمیت دیگرعلاقے جنگ کا منظرپیش کرنے لگے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعے کے فوری بعد آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو فون کیا اور صورتحال کو فوری طور پر کنٹرول کرنے کی ہدایت کی۔تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم کے قائد کی جانب سے بھوک ہڑتال ختم کرنے کی ہدایت کے بعد ایم کیوایم کے کارکنان نے گورنر ہاؤس کے قریب سٹی شاپنگ مال میں نجی ٹی وی چینل کا گھیراؤ کیا اور چینل پر دھاوا بول دیا، مشتعل کارکنان ٹی وی چینل کے دفتر کے اندر داخل ہوگئے اور توڑ پھوڑ کرتے ہوئے عملے کو ہراساں بھی کیا جس کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ فائرنگ اور توڑ پھوڑ کے بعد علاقے میں بھگدڑ مچ گئی اور تمام کاروباری سرگرمیاں معطل ہوگئیں۔پولیس کے موقع پر پہنچنے پر صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی اور اس دوران پولیس اور ایم کیوایم کارکنان میں شدید جھڑپیں ہوئی جس سے فائرنگ کے نتیجے میں 3 افراد زخمی ہوگئے، مشتعل کارکنان نے فائرنگ کرتے ہوئے پولیس وین اور 2 موٹرسائیکلوں کو بھی آگ لگا دی،۔ مشتعل افراد نے فوراہ چوک پر ٹریفک چوکی کو بھی توڑ دیا ہے۔ کارکنان کے اشتعال کو دیکھتے ہوئے جائے وقوعہ پر پولیس کی اضافی نفری طلب کرلی گئی۔کراچی پریس کلب کے باہر ایم کیوایم کا بھوک ہڑتالی کیمپ خالی کرالیا گیا، پولیس نے ایم کیوایم کارکنان پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی اور کئی کارکنان کو حراست میں بھی لے لیا۔ ایم کیوایم کے کارکنان کے احتجاج اور کشیدہ صورتحال کے باعث زینب مارکیٹ مکمل طور پر بند ہوگئی اور آئی آئی چند ریگر روڈ سمیت اطراف کی سڑکوں پر شدید ٹریفک جام ہوگیا جس سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ایم کیوایم کے کارکنان کے احتجاج کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں بھی افراتفری مچ گئی جس کے نتیجے میں اہم شاہراہوں پر شدید ٹریفک جام ہوگیا۔دوسری جانب وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعے کے فوری بعد آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو فون کیا اور صورتحال کو فوری طور پر کنٹرول کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ میڈیا ہاؤسز اور ان کے کارکنوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ وزیراعلی سندھ نے حکم دیا کہ ہوائی فائرنگ اور تصادم میں ملوث افراد کے خلاف فوری قانونی کارروائی کی جائے۔



کالم



Rich Dad — Poor Dad


وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…