اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاق ایوانہائے صنعت وتجارت پاکستان ( ایف پی سی سی آئی) نے تجویز دی ہے کہ زرعی شعبہ کو بھی چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ ( سی پیک) میں شامل کیا جائے۔ ایف پی سی سی آئی کی ریجنل قائمہ کمیٹی برائے زراعت و ہائی کلچر کے چیئرمین احمد جواد نے طبی مدت کی منصوبہ بندی کے تحت چین اور جنوبی ایشیاء کے ممالک کو زرعی مصنوعات کی برآمدات کے فروغ کے سلسلے میں زرعی شعبہ کو سی پیک میں شامل کرنے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے پیر کو ’’اے پی پی ‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان ممالک کو پاکستان سے کینو ‘ کجھور ‘ آم ‘ امرود ‘ کیلے ‘ سبز مرچ ‘ ٹماٹر سمیت دیگر پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات بڑھا کر قیمتی زرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں ہم اقتصادی شرح نمو کا ہدف حاصل نہیں کرسکے تھے اور سی پیک ہماری توانائی اور بنیادی ڈھانچے کی مشکلات کے خاتمہ میں معاون ثابت ہوگا جس سے زرعی شعبہ کی ترقی میں بھی مدد ملے گی۔ احمد جواد نے کہا کہ زرعی شعبہ کی اہمیت ک ے پیش نظر شعبہ کو سی پیک میں شامل کرنے کی ضرورت ہے جبکہ شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت سے ہمیں ایک بڑی منڈی تک رسائی حاصل ہوگی ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ سے حقیقی استفادہ کے لئے ضروری ہے کہ زرعی شعبہ کے مسائل کے تدارک کے لئے جامع پالیسی مرتب کی جائے اور اس حوالے سے منصوبہ بندی کمیشن کو کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ شعبہ کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ سے قیمتی زرمبادلہ کے حصول میں اضافہ کیا جا سکتا ہے جس سے نہ صرف دیہی معیشت بلکہ قومی ترقی پر بھی خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے۔