پشاور(آئی این پی )خیبرپختونخوااسمبلی نے احتساب کمیشن کی ترمیمی بل کو متفقہ طورپر منظورکرلیاہے بل کے مطابق احتساب کمیشن پانچ کروڑوپے سے زائد مالیاتی منصوبوں کی تحقیقات کرسکتاہے پانچ کروڑسے کم مالیت کی تحقیقات انٹی کرپشن محکمہ سے کی جائیگی۔کسی بھی معاملے کی تحقیقات کیلئے احتساب کمیشن ساٹھ دن کے اندر انکوائری کریگا اور90دن میں تحقیقات مکمل کریگا البتہ ڈی جی کے پاس اس بات اختیار ہوگا کہ وہ اس میں ساٹھ دن مزید توسیع دے سکتاہے احتساب کمیشن اب جاری منصوبوں کے خلاف تحقیقات نہیں کرسکتا ہاں جاری منصوبوں میں کوتاہی کی نشاندہی ضرورکرسکتاہے۔احتساب کمیشن کے نئے پاس کردہ ترامیم کے مطابق ڈی جی احتساب کمیشن کی اسامی چارماہ کے اندر پرکی جائیگی ڈی جی ماسٹرڈگری ہولڈر ،کم ازکم تحقیقاتی امور میں پندرہ سالہ تجربہ،ہائی کورٹ کا جج ، پندرہ سال تک تجربہ رکھنے والاوکیل یا کوئی دوسرا تحقیقاتی امور پر ریٹائردافسربھی ڈی جی بن سکتاہے۔نئے قوانین کے مطابق ڈی جی کی غیرموجودگی میں ادارے کا سینئرافسر قائمقام ڈی جی کی حیثیت سے فرائض انجام دیگا۔بل پاس ہونے کے بعد صوبائی وزیر شاہ فرمان نے ایوان کوبتایاکہ حکومت نے آج مزید اختیارات احتساب کمیشن کو دئیے ہیں اور تحریک انصاف پر جوانگلیاں اٹھائی جارہی تھیں ان کو اب اپنے گریبان میں جھانکناچاہیے احتساب کمیشن کو مزید فعال اور طاقتوربنایاگیاہے اور کسی کوبھی پکڑسکتاہے اور موجودہ بل پہلے سے موجوداحتساب بل سے زیادہ مضبوط اور طاقتورہے ۔صوبائی اسمبلی میں گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے آرڈیننس کوختم کرنے کی آمنہ سردار کی قرار داد اکثریت سے نامنظورکرلی گئی ۔ایوان میں سینئروزیرعنایت اللہ نے لوکل گورنمنٹ ترمیمی آرڈیننس اور گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی سے متعلق آرڈیننس پیش کیا عنایت اللہ نے کہاکہ گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو مزیدفعال بنایاجائیگاقانون سازی کے تحت تجاوزات اور دیگرامور پر سخت گرفت رکھی جائے گی کسی بھی شخص کو سرکاری زمین اونے پونے دام نہیں دیاجائیگا گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی سرکار کے ماتحت ایک کمپنی ہوگی جس میں مقامی لوگوں کو بورڈمیں نمائندگی دی جائیگی اسی طرح جی ڈی اے کا دائرہ کار نتھیاگلی کے بجائے ہزارہ ڈویژن پر لاگوہوگا ۔