لاہور(نیوزڈیسک)پولیس نے ابتدائی تفتیش میں بقیہ دو ملزمان سامعہ کی والدہ امتیاز بی بی اور ان کی بہن مدیحہ شاہد کو بیگناہ قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ یہ دونوں وقوعہ سے پہلے ہی انگلینڈ جا چکی تھیں۔تاہم اب پولیس کا کہنا ہے کہ اگر تحقیقات کے دوران قتل کی سازش میں ان خواتین کا کوئی کردار سامنے آیا تو انہیں انٹرپول کی مدد سے واپس پاکستان لانے کی کوشش کی جائے گی۔تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ اب تک کی تفتیش کے مطابق سامعہ کے پہلے شوہر شکیل ہی تاحال مقدمے کے مرکزی ملزم کے طور پر سامنے آئے ہیں۔مقامی پولیس کے مطابق فرانزک رپورٹ آنے کے بعد شکیل کے گھر کے باہر سادہ کپڑوں میں سکیورٹی اہلکار تعینات کر دئیے گئے ہیں۔پولیس نے مقدمے کے مدعی اور مقتولہ کے دوسرے شوہر مختار کاظم کو بھی پولیس کو بغیر اطلاع دئیے شہر نہ چھوڑنے کو کہا ہے۔