اسلام آباد (آئی این پی )اسلامی نظریاتی کونسل نے وفاق کی جانب سے تعلیمی اداروں میں قرآن پاک کی تعلیم کے لئے تیار کردہ نصاب پر اعتراض کردیا ،کونسل کے ممبران کی اکثریت کا کہنا ہے کہ 484 آیات جہاد میں سے کسی ایک آیت کا بھی نصاب میں شامل نہ کرنا سازش ہے ،بچوں کا تحفظ اور حقوق نسواں بل کل زیر غور آئینگے۔ منگل کو اسلامی نظریاتی کونسل کا سہ روزہ اجلاس شروع ہوا۔اس دوران اجلاس وفاقی حکومت کی جانب سے تعلیمی اداروں میں قرآن پاک کی تعلیم بارے ایک این جی او کے مسودہ نصاب کا جائزہ لیا۔ذرائع کے مطابق کونسل کو وفاقی حکومت کی جانب سے بھجوائے گئے نصاب قرآن میں جہاد سے متعلق آیات نہ شامل نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔جہاد سے متعلق آیات شامل نہ کرنے پر کونسل ممبران نے دوران اجلاس شدید اعتراض لگادیئے۔ممبران نے موقف اختیار کیا کہ قرآن مجید میں جہاد سے متعلق 484 آیات مبارکہ ہیں، انہوں نے رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جہاد سے متعلق آیات دانستہ نصاب میں شامل نہیں کی گئیں، نصاب قرآن میں جہاد کی آیات شامل کرنا ضروری، مولانا زاہدقاسمی نے ایک اور اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ بہتر تھا وفاقی حکومت ایک این جی او کی بجائے اسلامی نظریاتی کونسل سے نصاب قرآن مرتب کراتی، نصاب قرآن میں جہاد اور دہشتگردی کے فرق کو واضح کیا جائے، پروفیسر شاہ تاز کا کہنا تھا کہ حکومت کی ہاں میں ہاں نہ ملائی جائے، حکومت من پسند نصاب بنا کر سیاسی مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہے، ذرائع کا کہنا ہے اسلامی نظریاتی کونسل کل بھی نصاب قرآن پر حتمی سفارشات مرتب کرنے کیلئے غور کریگی،دوسری جانب اجلاس میں تحفظ حقوق نسواں ماڈل بل اور بچوں پر تشدد کے خاتمے پر مرتب کردہ بل پر غور نہ کیا جاسکا،جن پر (آج ) غور ہوگا-