لاہور ( این این آئی)حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین نے کہاہے کہ کشمیریوں کے قاتل بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ کا پاکستان آنے کا کوئی جواز نہیں بنتا، راج ناتھ کے لیے اسلام آباد میں ریڈ کارپٹ بچھاناکشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہو گا، ہم پاکستانی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بزدلانہ طرز عمل چھوڑ کر جاندار ، تیر بہ ہدف اور دلیرانہ پالیسی اختیارکرے ۔لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سید صلاح الدین نے کہا کہ ہم توقع کر رہے تھے کہ بھارتی فوج کے ہاتھوں برہان مظفر وانی کی شہادت پر نوازشریف حکومت کشمیریوں کے لیے ہمدردی کا اظہار کرے گی مگر پاکستانی حکومت کو بروقت ہمدردی کے دو لفظ بولنے کی جرأت نہیں ہوئی ۔ ہوناتو یہ چاہیے تھاکہ حکومت پاکستان دہلی سے اپنے سفارتکار کو احتجاجاً واپس بلاتی لیکن اس نے ایسا نہیں کیا ، یہ کشمیری عوام کے لیے بہت تکلیف دہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر بین الاقوامی مسئلہ ہے جس کے لیے اقوام متحدہ ، سیکورٹی کونسل میں 18 قرار دادیں منظور کر چکی ہے لیکن اقوام متحدہ ، اقوام عالم ، او آئی سی بے حس اور بے ضمیر ہونے کا ثبوت دے رہی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ جب تک مقبوضہ کشمیر انڈیا کے قبضے میں ہے ، پاکستان کی آزادی ، خود مختاری ، قومی سلامتی ، معیشت ، زراعت ، دفاع اور جغرافیائی سرحدیں خطرات سے دوچار رہیں گی جس کا ثبوت وزیرستان سے لے کر بلوچستان تک بم دھماکوں ، قتل و غارت گری ، دہشتگردی میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’’ را‘‘ اور اس کی ہمنوا اسرائیلی ایجنسی ’’موساد‘‘ ملوث ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 370 کے تحت کوئی غیر ریاستی باشندہ جموں و کشمیر میں پراپرٹی نہیں خرید سکتا لیکن موجودہ مودی سرکار نے ایسا اقدام کیا ہے کہ اب غیر ریاستی باشندے 90سال کے لیے ریاست جموں و کشمیر کی زمینیں لیز پر حاصل کر سکتے اور وہاں کارخانے لگا سکتے ہیں ۔ اسی طرح بھارتی سرکار مقبوضہ کشمیر میں بھجوائے گئے اب تک کے فوجی اہلکاروں کو وہاں کا مستقل شہری بنانے کی کوششیں کر رہی ہے تاکہ مستقبل میں اگر رائے شماری کرانے کا مرحلہ آئے بھی تو مسلم اکثریتی آبادی کو اقلیت میں بدل دیا جائے جس کا سراسر فائدہ بھارت کو پہنچے گا۔ سید صلاح الدین نے کہاکہ 69سال سے حق خود ارادیت کی جدوجہد چل رہی ہے ۔ ساڑھے پانچ لاکھ کشمیری جام شہادت نوش کر چکے ہیں ۔ 6 ہزار گمنام قبریں ، سینکڑوں بستیاں تباہ و برباد کر دی گئی ہیں لیکن کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں اور انہوں نے فیصلہ کر لیاہے کہ وہ اپنی قوت بازو سے جموں و کشمیر کو آزاد کرائیں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہمیں افسوس ہے کہ پاکستان کے سفارتی مشن : ڈپلومیٹ اور وزارت خارجہ کو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے عالمی برادری کو متوجہ کرنے کے لیے جو کام کرناچاہیے تھا وہ نظر نہیں آرہا ۔ 25 روز سے کشمیری عوام محصور ہیں ۔ 65 شہادتیں 5100 زخمی اور 125 افراد جن میں معصوم بچے بھی شامل ہیں دونوں آنکھوں سے محروم ہو گئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کشمیر کا بنیادی فریق ہے اس کا اخلاقاً و دستوراً فرض بنتاہے کہ وہ کشمیریوں کے لیے دنیا بھر میں آواز بلند کرے ۔