مقبوضہ کشمیر مجاہد برہان نے اپنے خون سے اس تحریک میں نئی روح پھونک دی،سکھ بھی حمایت میں نکل پڑے

27  جولائی  2016

سرینگر (این این آئی)بزرگ کشمیری رہنماء سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ مجاہد برہان نے اپنے خون سے اس تحریک میں نئی روح پھونک دی‘ ہماری تحریک 1931 ؁ء کے شہداء کا تسلسل ہے۔ انہوں نے بھی اسلام اور آزادی کے لیے قربانی دی تھی اور آج ہم بھی اسی مقصد اور مشن کی آبیاری کے لیے اپنے جوانوں کا گرم گرم لہو پیش کررہے ہیں۔ یہ الگ بات ہے کہ یہاں کے طالع آزما سیاستدان بھارت کی غلامی کی زنجیروں کو مضبوط سے مضبوط تر کی دوڑ میں ایک دوسرے کو پچھاڑ دینے کی تاک میں لگے ہوئے ہیں۔سکھ برادری کا ایک وفد گیلانی صاحب کے ساتھ ملاقات کی غرض سے حیدرپورہ تشریف لایااور انہوں نے گیلانی صاحب کو یقین دلایا کہ ہماری پوری سکھ برادری آپ کے ساتھ ہیں،ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرپورہ میں عوامی جلوس سے اپنے خطاب میں کیا۔موجودہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے سید علی گیلانی نے کہا کہ مجاہد برہان نے اپنے خون سے اس تحریک میں نئی روح پھونک دی۔ یہ اس ننھے مجاہد کا خلوص ہی تھا کہ اُس نے جہاں اپنی مختصر مجاہدانہ زندگی میں بھارت اور اس کے مقامی چیلے چانٹوں کو ذہنی طور حواس باختہ کرکے دھول چاٹنے پر مجبور کیا وہیں اپنی شہادت سے بھارت کے ایوانوں کو ہلا کر رکھ دیا۔ آج پورے بھارت ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں اس مسئلہ کی گونج سُنائی دے رہی ہے۔ گیلانی صاحب نے شہید بُرہان کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ شہادت سے چند روز قبل اُس نے میرے ساتھ فون پر بات کی۔ مختصر سی گفتگو میں وہ بے حد خوشی اور مسرت کا اظہار کرکے کہہ رہا تھا کہ ہم اپنی طرف سے جدوجہد کررہے ہیں اور ہمیں امید ہی نہیں بلکہ یقین ہے کہ آپ بھی استقامت اور ثابت قدمی سے اس تحریک کی قیادت کریں گے۔ میں نے اپنے اس لخت جگر سے کہا کہ آپ مطمئن رہیں ہم عبادت سمجھ کر اس جدوجہد میں شامل ہیں اور اپنی استطاعت کے مطابق بھارت کی بدترین غلامی سے نجات حاصل کرنے تک ہی نہیں ، بلکہ دمِ واپسین تک بھی حق وانصاف کے لیے اپنے آپ کو وقف رکھیں گے۔ ان شاء اللہ۔ آزادی پسند راہنما نے کہا کہ بُرہان کی شہادت نے پوری قوم کو اجتماعی طور بیدار کیا اور اب اس کا تقاضا یہ ہے کہ ہم لوگ متحد اور یکسو ہوکر بھارت اور ان کے مقامی تنخواہ داروں کے مکروہ عزائم کو خاک میں ملادیں، کیونکہ ہماری قوم کے یہ جعفر اور صادق طاق میں بیٹھے ہیں کہ کس طرح اس قوم کو دوبارہ گہری نیند سلادیا جائے، لہٰذا ہمیں ان سازشی عناصر اور آستین کے ان سانپوں کی ریشہ دوانیوں سے ہوشیار رہنا چاہیے۔گیلانی صاحب نے ایک بار پھر عوام کو مشترکہ قیادت کے پروگرام کو من وعن عملانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جمعہ کو جامع مسجد چلو کی کال کو کامیاب بنانے کے لیے حیدرپورہ اور گردنواح کے لوگ ہمارے دفتر میں میں صبح 11بجے جمع ہوجائیں تاکہ ہم اجتماعی طور جامع مسجد کی طرف پُرامن مارچ کریں۔ اس دوران میں ترال کی سکھ برادری کا ایک وفد گیلانی صاحب کے ساتھ ملاقات کی غرض سے حیدرپورہ تشریف لایااور انہوں نے گیلانی صاحب کو یقین دلایا کہ ہماری پوری سکھ برادری آپ کے ساتھ ہیں۔ اس موقع پر وفد نے کہا کہ ترال اور ملحقہ علاقوں کے کچھ شرپسند اور اوباش لوگ ہمیں ستانے اور تکلیف پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ گیلانی صاحب نے اس بات پر اپنے گہرے رنج وغم کا اظہار کرکے واضح کردیا کہ یہ تحریک کسی مذہب یا فرقہ کے خلاف نہیں ہے ۔ سکھ برادری ہمیشہ ہمارے موقف کی حمایت کرتی آرہی ہے اور جو بھی ان کو کسی بھی طرح پریشان کرنے کی کوشش کرے گا وہ نہ تو تحریک کا بہی خواہ ہے اور نہ ہی شہداء کے خون کا امین ہے ۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے لوگ اقتدار کے کھونے کے غم میں مصنوعی اشک شوئی اور سینہ کوبی کررہے ہیں، وہ ہمدرد بن کر ہماری صفوں میں شامل ہوکر اپنی مذموم حرکتوں سے باز آنے والے نہیں ہیں۔ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے بہت پہلے ہمیں دردناک عذاب میں مبتلا کرکے خود عیش وعشرت اور اقتدار کے مزے لوٹے۔ اُن کو ہماری کٹی گردنوں سے کوئی غرض نہیں، بلکہ وہ صرف اس دوڑ میں لگے ہیں کہ اپنے آقاؤں کو ’’کس کے اقتدار میں کتنے مرے‘‘ کا اعدادوشمار پیش کرکے اپنی وفاداری کا گراف پڑھانے میں پہل کرتے ہیں۔ گیلانی صاحب نے کہا ہماری تحریک بہت ہی صبرآزما اور آزمائشوں سے بھری پڑی ہے۔ اس میں اللہ رب العزت سے مدد ونصرت کی دُعا کرتے ہوئے پورے نظم وضبط اور ایثاروقربانی کے جذبے کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔ بیت المال کو اسلام پسند، آزادی پسند اور دیانتدار افراد کی سرپرستی میں زیادہ سے زیادہ مضبوط بناکر اپنے گردوپیش میں اُن تمام افراد اور کنبوں کی کفالت کی ذمہ داری اٹھانی ہے جو جدوجہد کی وجہ سے اپنی روزی روٹی کا انتظام نہیں کرسکتے ہیں، اگر ہمیں دو کے بجائے ایک ہی روٹی پر اکتفا کرنا پڑے، لیکن ہمسایہ کا خاص خیال کرکے اُس کو بھی اپنی ضروریات میں شامل کردیں۔



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…