کراچی(این این آئی)قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرسید خورشیداحمد شاہ نے کہاہے کہ وزیر اعلی سندھ کی تبدیلی سیاسی معاملہ ہے۔ سیاست میں تبدیلی ہوتی رہتی ہے۔عمران خان بھی تبدیلی کی باتیں کرتے ہیں ۔بدھ کو کراچی میں ایم کیو ایم کے رہنمااورسندھ اسمبلی میں قائدحزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن سے ان کے والد کی وفات پر اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے بات چیت میں سید خورشید شاہ نے کہا کہ دکھ کے وقت میں ہمیں ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہئے۔ وزیر اعلی کی تبدیلی سیاسی معاملہ ہے۔ سیاست میں تبدیلی ہوتی رہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی کا میئر وسیم اختر کو ہی ہونا چاہیئے۔ پولیس کو 9 سال بعد انہیں گرفتار کرنے کا خیال کیوں آیا۔ایم کیو ایم ایک پارٹی ہے اور ان کی ایک اپنی پالیسی ہے۔ جو کام 100 سال میں نہیں ہوتا وہ ایک دن میں ہوجا تا ہے۔انڈونیشیا میں پاکستانی شہری کی پھانسی کے معاملے پر خورشید شاہ نے کہا کہ یہ معاملہ وزارت خارجہ سے تعلق رکھتا ہے مگر ملک میں وزیر خارجہ ہے ہی نہیں۔ وزیر اعظم پہلے ہی بیمار ہیں۔انہوں نے کہاکہ رینجرز کی کوششوں سے کراچی میں امن قائم ہوا ہے۔ اندرون سندھ امن و امان کی صورتحال کافی بہتر ہے اور اس سے قبل پاکستانی کی تاریخ میں ایسی صورتحال صرف بھٹو کے دور میں ہی ہوئی تھی۔ اب بھی ویسا ہی امن ہے۔جب کوئی برا کام ہوتا ہے تو پولیس کرتی ہے اور کوئی اچھا کام ہوتا ہے تو وہ رینجرز کرتی ہے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ سندھ میں وزیرا علیٰ کے انتخاب کے لیے ہم اپنی پالیسی کا اعلان جمعرات کو کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ نامزد وزیراعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ نے کراچی میں تعلیم حاصل کی ہے ۔انہیں یہاں کے مسائل کا علم ہے ۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو چہرے تبدیل کرنے کے ساتھ اب اپنا طرز حکمرانی بھی تبدیل کرے ۔بعد ازاں تحریک انصاف کے رہنماعمران اسماعیل نے بھی ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور ان کے والد کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران اسماعیل نے کہا کہ سندھ میں پیپلزپارٹی کے امیدوار کے مقابلے میں پی ٹی آئی نے خرم شیر زمان کو اپنا امیدوار نامزد کیا ہے ۔اپنے امیدوار کی حمایت کے لیے ایم کیو ایم سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں سے بھی رابطہ کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں قیام امن کے لیے ضروری ہے کہ رینجرز کو فوری اختیارات دیئے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ نئے وزیراعلیٰ سندھ کے عہدے پر جو بھی منتخب ہو اس کو کراچی اور صوبے کے مسائل کے حل کے لیے بلاامتیاز عوام کی خدمت کرنی چاہیے ۔