اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کے خلاف مولانا فضل الرحمن کو اقوام متحدہ کے دفترکے سامنے بھوک ہڑتال پر بیٹھنا چاہئے ٗ وزیراعظم کو وزارت صحت کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کا نوٹس لینا چاہئے، افغانستان کے صدر اشرف غنی کے پاکستان کے خلاف بیانات درست نہیں۔ منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قائد ایوان اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورت کے نتیجہ میں الیکشن کمیشن کے ممبران پر اتفاق کیا گیا، عمران خان کا گلہ سننا چاہئے، اس میں کوئی حرج نہیں، الیکشن کمیشن کے ممبران کو تمام سیاسی جماعتوں میں مشاورت کے بعد چناؤ کیا گیا جو درست ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو وزارت صحت کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ پر نوٹس لینا چاہئے، عوام پہلے ہی مہنگائی کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں، ادویات کی قیمتوں میں اضافہ سے کم آمدنی والے لوگ متاثر ہوں گے لہٰذا ادویات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی کے پاکستان کے خلاف بیانات درست نہیں، وہ پڑوسی ملک کے سربراہ ہیں، انہیں اس حیثیت سے اس طرح کے بیانات دینا درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے مسائل کا حل دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے ذریعے ہے، بیانات سے نہیں۔ بھارت کے اثر و رسوخ سے افغان صدر کو نکلنا ہو گا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان گذشتہ 30 سالوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، افغانستان کو چاہئے کہ وہ اپنے مہاجرین کو بھی واپس بلا لے۔ رحمن ملک نے کہاکہ بھارت ایک دہشت گرد ریاست ہے ، حکومت کو چاہئے کہ بھارت کو ریاستی دہشتگرد قراردلوانے کیلئے موثر اقدامات کرے ، مولانا فضل الرحمن کشمیر کمیٹی کے چیئرمین ہیں انہیں کشمیری عوام کو ان کا حق دلوانے کیلئے اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے بھوک ہڑتال پر بیٹھنا چاہیے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا وزیراعلیٰ سندھ کی تبدیلی کے حوالے سے فوج کا کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں تھا، یہ فیصلہ پارٹی قیادت کا ہے۔