کراچی(این این آئی)بینظیربھٹو نے 1988کے الیکشن میں پارٹی کی کامیابی کے بعد قائم علی شاہ کو وزیراعلی سندھ بنایا تاہم امن و امان کی ابترصورتحال اور ناقص کارکردگی پر انہیں ہٹا دیا اور آفتاب شعبان میرانی کو نیا وزیراعلی سندھ بنا دیا گیا،وزیر اعلی سندھ کی ذمہ داریوں سے سبکدوش کیئے جانے والے سید قائم علی شاہ کا سیاسی سفر چھ عشروں پر محیط ہے جس میں11 سال وہ وزیراعلی رہے۔ قائم علی شاہ کو 3 بار وزیراعلی بننے کا اعزاز حاصل ہے جبکہ سندھ میں سب سے زیادہ مدت تک وزارت اعلی کے عہدے پر رہنے والے واحد سیاست دان ہیں۔تفصیلات کے مطابق قیام پاکستان سے بھی 14سال پہلے 1933میں پیدا ہونے والے سید قائم علی شاہ نے خیرپور ضلع کونسل کے چیئرمین منتخب ہونے کے بعد 1967میں پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ 1970کے انتخابات میں خیرپور میں سید غوث علی شاہ کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی،جس پر ذوالفقار علی بھٹو نے انھیں اپنی کابینہ میں شامل کر لیا۔ 1977میں ضیاالحق کی قیادت میں منتخب حکومت کا تختہ الٹے جانے پر گرفتار ہوئے لیکن پیپلز پارٹی سے وفادار رہے۔ 1990ء 1993ء 2002ء 2008اور 2013کے انتخابات میں کامیاب ہو کر وہ اقتدار کے ایوانوں میں پہنچے۔بینظیربھٹو نے 1988کے الیکشن میں پارٹی کی کامیابی کے بعد قائم علی شاہ کو وزیراعلی سندھ بنایا تاہم امن و امان کی ابترصورتحال اور ناقص کارکردگی پر انہیں ہٹا دیا اور آفتاب شعبان میرانی کو نیا وزیراعلی سندھ بنا دیا گیا۔قائم علی شاہ دوسری بار 2008میں وزیراعلی سندھ بنے اور پانچ سال کی آئینی مدت پوری کی۔ قائم علی شاہ 2013میں تیسری بار وزیراعلی سندھ بنائے گئے۔ سید قائم علی شاہ پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کے انتہائی قریبی ساتھیوں میں شمار ہوتے ہیں۔قائم علی شاہ نے بی اے کراچی یونیورسٹی سے کیا، ایس ایم لا کالج سے قانون کی ڈگری حاصل کی ۔