ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

لاہور سمیت صوبہ بھر میں رواں سال جنوری سے جون کے دوران 652بچے اغواء یا لا پتہ ہوئے

datetime 24  جولائی  2016 |

لاہور( این این آئی)صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت صوبہ بھر میں رواں سال جنوری سے جون کے دوران 652بچے اغواء یا لا پتہ ہوئے ،سب سے زیادہ 312بچوں کی تعداد لاہور سے ہے ۔ نجی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ انٹیلی جنس اداروں نے ایک رپورٹ مرتب کر کے محکمہ داخلہ پنجاب کو ارسال کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ یکم جنوری سے 30جون 2016ء تک پنجاب کے مختلف اضلاع سے 652بچے اغواء یا لا پتہ ہوئے اور پولیس ان میں سے زیادہ تر کا کوئی سراغ نہیں لگا سکی ۔ رپور ٹ کے مطابق لاہور 312کی تعداد کے ساتھ سر فہرست ہے ۔راولپنڈی سے 62،فیصل آباد سے 27، ملتان 25اور سرگودھا میں 24اغواء یا لا پتہ ہوئے جبکہ دیگر تمام اضلاع میں بھی اس طرح کی وارداتیں ہوئی ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق انٹیلی جنس اداروں نے مذکورہ رپورٹ محکمہ داخلہ پنجاب کو ارسال کر دی ہے جسے صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان اور دیگر متعلقہ حکام کو بھجوا دیاگیا ہے ۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس طرح کی خوفناک صورتحال دکھائی جارہی ہے ایسا ہرگز نہیں ہے ۔ لاہور ڈیڑھ کرور اور پنجاب دس کروڑ آبادی کا شہر ہے ۔ بچے والدین اور اساتذہ کی سرزنش یا گھریلو حالات کی وجہ سے بھاگ جاتے ہیں اور پولیس انکے مقدمات درج کر لیتی ہے تاکہ کسی بھی صورتحال سے نمٹا جا سکے ۔انہوں نے بتایا کہ لاہور سے اغواء یا لا پتہ ہونے کے حوالے سے جو 300سے زائد بچوں کی تعداد بتائی جارہی ہے ان میں سے ڈھائی سو سے زائد از خود گھروں کو واپس آ گئے جبکہ پچاس سے ساٹھ کے قریب کو پولیس نے ریلوے اسٹیشنوں ،داتا صاحب یا دیگر مقامات سے ریکور کیا اور جو بچے نہیں مل سکے ان کی تعداد دو درجن کے قریب ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں بھی 300سے زائد بچے ہیں ان میں سے کچھ گھروں کے بارے میں نہیں بتا سکتے یا بتانا نہیں چاہتے اور انہیں یہاں پر گھر جیسا ماحول دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ ایسا مسئلہ نہیں ہے کہ اس طرح کا اشتعال پھیلاکراندازہ لگانے کی کوشش کی جائے ۔ ایسا ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ بہت بڑا مسئلہ ہے حالانکہ ایسی صورتحال نہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ دو سالوں میں پانچ یا ساڑھے پانچ سو بچوں کی تعداد ہے اور پولیس نے ان کے مقدمات درج کئے جبکہ 490بچے از خود واپس آ گئے اور 31پولیس نے ریکور کئے۔ میڈیا کو اس پہلو کو بھی اجاگر کرنا چاہیے اور بتانا چاہیے کہ یہاں غیر معمولی صورتحال نہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…