سرینگر/نئی دہلی (آئی این پی)بھارتی وزیر داخلہ مقبوضہ کشمیر کے 2روزہ دورے پر سری نگر پہنچ گئے،راجناتھ سنگھ کی آمد پر کئی علاقوں میں کشمیریوں نے مظاہرے کیے اور بھارت مخالف نعرے بازی کی تاہم پولیس اور نیم فوجی اہلکاروں نے ہوا ئی فائرنگ کی اور آنسو گیس کے استعمال سے انھیں منتشر کیا،متعددسماجی تنظیموں نے بھی راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کا بائیکاٹ کردیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ ہفتے کو دور روزہ دورے پر سرینگر پہنچے ہیں۔ حکومت نے ان کی آمد پر بڈگام، بانڈی پورہ، بارہمولہ اور گاندربل میں کرفیو ہٹانے کا اعلان کیا جبکہ سرینگر کی مضافاتی بستیوں میں ناکہ بندی کو نرم کردیا گیا۔لیکن ان سبھی علاقوں میں موجود پولیس اور نیم فوجی اہلکاروں کی بڑی تعداد بدستور تعینات رہے گی۔ حکام کا کہنا ہے کہ نرمی کے باوجود چار یا اس سے زیادہ افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی جاری رہے گی۔حکام کا کہنا ہے کہبھارتی وزیرداخلہ سرینگر کے ایئر پورٹ سے ہیلی کاپٹر میں سوار ہوکر براہ راست گورنر نریندر ناتھ ووہرا کی سرکاری رہائش گاہ پہنچے جہاں انھوں نے پولیس، فوج، نیم فوجی اداروں اور خفیہ ایجنسیوں کے اعلی افسروں کی موجودگی میں گورنر کے ساتھ موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔بعد میں وزیر داخلہ نہرو گیسٹ ہاوس پہنچے جہاں وہ حکمراں اتحاد پی ڈی پی اور بی جے پی کے وزرا اور اراکین اسمبلی سے مختلف مراحل میں دیر رات تک ملاقاتیں کریں گے۔۔دریں اثنا راج ناتھ سنگھ کی آمد کے ساتھ ہی کئی علاقوں میں لوگوں نے مظاہرے کیے اور بھارت مخالف نعرے بازی کی، تاہم پولیس اور نیم فوجی اہلکاروں نے ہوا میں فائرنگ کی اور آنسو گیس کے استعمال سے انھیں منتشر کیا۔اس دوران حزب المجاہدین نے جنوبی کشمیر کے اکثر علاقوں میں پوسٹر چسپاں کیے ہیں جن پر برہان وانی کے بغیر 11 مسلح نوجوانوں کی تصویریں ہیں۔ پوسٹر میں جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کیا گیا ہے۔اکثر سماجی تنظیموں نے بھی راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کا بائیکاٹ کیا ہے۔ یتیموں کی کفالت کر رہی ایک انجمن کے کارکن نے بتایا کہ دہلی والوں کی نیت ٹھیک نہیں ہے۔ یہ آگ بجھانا چاہتے ہیں۔ وزیرداخلہ کمیٹی کا اعلان کریں گے۔ پھر کہیں گے کہ ہم پیلیٹ گن کے استعمال پر نظرثانی کریں گے۔ لوگوں کی بات سنیں گے۔ بھلا یہ کبھی کوئی سیاسی پیشکش ہے۔مبصرین کہتے ہیں کہ بی جے پی فی الوقت علیحدگی پسندوں کو مذاکرات کی پیشکش کی متحمل نہیں ہوسکتی ، کیونکہ کشمیر ایک مسلم اکثریتی خطہ ہے اور مسلمانوں کو کوئی سیاسی رعایت دینے کا مطلب ہے کہ اترپردیش یا پنجاب کے انتخابات میں اپوزیشن کی تنقید مول لینا۔اگر واقعی راج ناتھ کا دورہ بغیر کسی سیاسی پیکیج کے اختتام کو پہنچا تو حکمران پی ڈی پی کو عوامی ساکھ مزید خراب ہوجائے گی۔واضح رہے کہ راج ناتھ سنگھ کے دورہ کا اعلان ہونے کے چند گھنٹے بعد جنوبی کشمیر کے اونتی پورہ علاقہ میں فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ کرکے ایک نوجوان کو شہید کردیا۔