سکھر(این این آئی) عدالت نے سندھ کی سیاسی شخصیات کے مبینہ فرنٹ مین اسد کھرل کو14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔ پولیس نے بکتر بند گاڑی اور پولیس کمانڈوز کے سخت پہرے میں اسد کھرل کو تھرڈ سول جج اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ سکھرآدرش انور کی عدالت میں پیش کیا گیا۔پولیس نے عدالت کو بتایا کہ اسد کھرل کو سکھر پولیس نے گذشتہ روز سکھر شکار پور روڈ فراش موڑ سے گرفتار کیا تھا ۔پولیس کے مطابق دوران چیکنگ جب پولیس نے انکی گاڑی کو روکنے کی کوشش کی تو انہوں نے گاڑی سمیت فرار ہونے کی کوشش کی ، اس دوران ان کی گاڑی پولیس موبائل سے ٹکرا گئی ۔ تاہم پولیس نے انہیں گرفتار کر کے ان کے قبضے پستول برامد کر لیا ۔پولیس کے مطابق اسد کھرل کیخلاف تھانہ آباد کے ایس ایچ او خالد میمن کی مدعیت میں دفعہ 427 پی پی سی ، دفعہ 353 پی پی سی اور دفعہ 13 ڈی کے تحت دو الگ الگ مقدمات درج ہیں۔ تھررڈ جوڈیشل مجسٹریٹ آدرش انور نے ان کا 14روز کا ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں جیل کسٹڈی کرنے کے احکامات جاری کئے جس کے بعد اسد کھرل کو بکتر بند گاڑی میں جیل روانہ کر دیا گیا ۔اب ملزم کو 4 اگست کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔واضح رہے کہ ملزم اسد کھرل کو سندھ کے وزیر داخلہ سہیل انور سیال کے بھائی طارق سیال سمیت دیگر اہم شخصیت کے فرنٹ مین کے طور پر جانا جاتا ہے۔ رینجرز نے لاڑکانہ میں اسد کھرل کو اربوں روپے کی کرپشن کے الزام میں گرفتارکیا تھا لیکن بااثرشخصیات کے نجی گارڈز اور پولیس کی مدد سے ملزم کو رینجرز کی حراست سے چھڑالیا گیا تھا۔