مظفر آباد/لاہور/اسلام آباد(آئی این پی )آزاد کشمیر انتخابات کے لئے پاکستان پیپلز پارٹی کی بلاول بھٹو زرداری کو انتخابی مہم چلا کر ہمدردیاں سمیٹنے کی کوشش ناکام ہو گئی ،پیپلز پارٹی کی جانب سے وزیراعظم نوازشریف کو بھارتی وزیراعظم مودی کا دوست کا طعنہ دینے کے تمام الزامات دھرے کے دھرے رہ گئے ، کشمیر کے عوام نے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی الزام تراشی کی سیاست کو بھی مستر د کردیا، پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی انتخابی مہم پر دو وفاقی وزراء اور وزیراعظم کے مشیر بازی لے گئے، آزاد کشمیرکی عوام نے ،کامیاب انتخابی مہم چلانے پر مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماؤں کی سینیٹر پرویز رشید، وزیر امور کشمیر برجیس طاہر اور ڈاکٹر آصف کرمانی کو مبارکباد ، لاہور میں مہاجرین کی نشست ہارنے پر وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق پر مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت کی اظہار برہمی ، تحریک انصاف آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود کو برطانیہ سے آئے 3ہزار پاکستانی بھی کامیاب نہ کروا سکے ۔تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر انتخابات کے لئے پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے بلاول بھٹو زرداری کو انتخابی مہم میں استعمال کر کے ہمدردیاں سمیٹنے کی کوشش ناکام ہو گئی تو دوسری جانب پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی انتخابی مہم پر دو وفاقی وزراء اور وزیراعظم کے مشیر بازی لے گئے ،وزیراعظم نوازشریف نے آزاد کشمیر انتخابات میں حمزہ شہباز شریف اور شریف فیملی میں سے کسی کو انتخابی مہم چلانے کی ذمہ داری دینے کی بجائے دو وفاقی وزراء اور ایک مشیر کو انتخابی مہم چلانے کی ذمہ داری سونپی ۔کامیاب انتخابی مہم چلانے پر مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماؤں کی سینیٹر پرویز رشید، وزیر امور کشمیر برجیس طاہر اور ڈاکٹر آصف کرمانی کو مبارکباد۔دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف نے لاہور میں مہاجرین کی نشست کے لئے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کو اپنی نگرانی میں انتخابی مہم چلانے کی ذمہ داری سونپی مگر پاکستان مسلم لیگ (ن) لاہور میں مہاجرین کی نشست ہار گئی اور پاکستان تحریک انصاف نے لاہور کی مہاجرین کی نشست میں میدان مار لیا ۔ مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی جانب سے خواجہ سعد رفیق کو ناکام انتخابی مہم چلانے پر برہمی کا اظہار کیا گیا ہے ۔ دوسری جانب تحریک انصاف آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود کی انتخابی مہم چلانے کے لئے 3 ہزار سے زائد برطانوی پاکستانی آزاد کشمیر آئے مگر وہ بیرسٹر سلطان محمود کو کامیاب نہ کروا سکے ۔ پیپلز پارٹی کی جانب سے وزیراعظم نوازشریف کو بھارتی وزیراعظم مودی کا دوست کا طعنہ دینے کے تمام الزامات دھرے کے دھرے رہ گئے ، کشمیر کے عوام نے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی الزام تراشی کی سیاست کو بھی مستر د کردیا