بدھ‬‮ ، 26 مارچ‬‮ 2025 

ماڈل ایان علی بڑی مشکل میں پھنس گئی وارنٹ گر فتاری جاری ، بچنا مشکل

datetime 21  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی(مانیٹر نگ ڈیسک ) راولپنڈی کی مقامی عدالت نے کسٹمز انسپکٹر اعجاز چوہدری کے قتل کیس میں سپر ماڈل ایان علی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ملزمہ کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا۔علاقہ مجسٹریٹ گلفام لطیف نے ماڈل ایان علی کے خلاف مقتول کسٹم انسپکٹر کی بیوہ کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر سماعت کی۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایان نے اپنے کچھ ساتھیوں کے ذریعے مبینہ طور پر کسٹم انسپکٹر اعجاز چوہدری کا قتل کروایا۔عدالت کے کہنے پر پولیس نے ایان کا بیان بھی ریکارڈ کیا، جس کے بعد پولیس نے ماڈل ایان، کسٹم سپرنٹنڈنٹ زرغام اور ڈاکٹر ہارون کو ملوث قرار دے دیا، جس پر عدالت نے ان تینوں کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔اس سے قبل عدالت نے ایان کو پولیس کے سامنے بیان ریکارڈ کروانے کا حکم دیا تھا لیکن ماڈل نے اپنا تحریری بیان بھجوایا جسے مسترد کردیا گیا تھا۔عدالت نے کیس کے حوالے سے تفتیشی رپورٹ بھی پیش کرنے کی ہدایت کی۔
ایان علی کی جانب سے ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نام ڈالے جانے سے متعلق توہین عدالت کیس کی گذشتہ ماہ ہونے والی سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل وقار رانا نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ پنجاب ہوم ڈپارٹمنٹ کی درخواست پر ماڈل کا نام دوبارہ ای سی ایل میں ڈالا گیا کیونکہ وہ کسٹمز افسر اعجاز محمود کے قتل کیس میں بھی نامزد ہیں۔یاد رہے کہ ایان علی نے دسمبر 2015 میں عدالت سے رجوع کرتے ہوئے ای سی ایل سے نام نکالنے کی استدعا کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ ایان کا نام ای سی ایل میں ہونا غیرقانونی ہے کیونکہ انتظامیہ ان کا پاسپورٹ واپس کرچکی ہے۔جس پر سندھ ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے 7 مارچ 2016 کو سپر ماڈل ایان علی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔11 اپریل کو ان کا نام فہرست سے نکال دیا گیا تھا، جس کے بعد وزارت داخلہ اور کسٹمز حکام نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا
تاہم سپریم کورٹ نے 13 اپریل 2016 کو سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے سپر ماڈل ایان علی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔25 اپریل کو ایان علی کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست پر سپریم کورٹ نے سپرماڈل کو ای سی ایل میں دوسری بار نام شامل کیے جانے پر سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔بعدازاں سندھ ہائی کورٹ نے 2 جون 2016 کو ایک بار پھر ماڈل ایان علی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔تاہم ایڈووکیٹ فیض الرحمان کے توسط سے دائر کی جانے والی نئی درخواست میں وزارت داخلہ نے موقف اختیار کیا تھا کہ دو جون کا ہائیکورٹ کا فیصلہ قانون کے مطابق قابل عمل نہیں کیونکہ سپرماڈل کا نام اس لسٹ میں ای سی ایل قوانین 2010 کے تحت شامل کیا گیا تھا اور ای سی ایل پالیسی کی توثیق 16 ستمبر 2015 کو کی گئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان


’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…