اسلام آباد (مانیٹرنگ دیسک)سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس مسٹرجسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا ہے کہ جس ملک میں رہ رہے ہیں وہاں تھانوں کی بولیاں لگتی ہیں اور عن قریب ایسے کرپٹ اداروں کیخلاف کریک ڈاؤن کیاجائے گا۔ٗباتیں تو بہت کچھ ہیں لیکن ہم کہہ نہیں سکتے ہم بات کریں تو میڈیا میں خبریں لگ جاتی ہیں ٗچیف جسٹس پاکستان نے یہ ریمارکس بلوچستان کے سابق وزیر خوراک اسفندیار کاکڑ کی نیب ریفرینس میں عبوری ضمانت کی درخواست کی سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران دئیے ۔چیف جسٹس انور ظہیر جمالی اور جسٹس طارق پرویز پر مشتمل بنچ نے درخواست کی سماعت کی ۔ اسفند یار کاکڑنے اپنے دلائل میں کہا کہ نیب نے جونیئر کلرک کی کرپشن میں وزیر کو شامل کر لیا ، کل نیب چیف جسٹس ہائی کورٹ کے خلاف مقدمہ بنا دے گا کہ سیشن جج ہنگو نے کرپشن کی۔جونیئر کلرک کی کرپشن میں وزیر کو شامل کرنا عجب تماشا ہے ۔ اس پر سپریم کورٹ نے اسفندیار کاکڑکی درخواست کو برقرار رکھتے ہوئے کہاکہ ملزم اسفند یار کاکڑ کے خلاف براہ راست شواہد نہیں تو نیب عدالت کو معاملہ تین ماہ میں نمٹانے کا حکم دے دیں۔ وکیل نیب نے اس حوالے سے ہدایات لینے کے لئے وقت مانگ لیا۔ مقدمہ کی مزید سماعت دو ہفتوں کے لئے ملتوی کر دی گئی۔