اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت سے اہم سیاسی رہنماؤں کو جب کراچی کی سنٹرل جیل پہنچایا گیا تو جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں ان سے سوال کیا گیا کہ وہ کہاں رہنا پسند فرمائیں گے؟ تو وسیم اختر، رؤف صدیقی اور انیس قائم خوانی تینوں ایک دوسرے کی طرف دیکھ کر مسکرائے اور رؤف صدیقی نے ایک شعر پڑھا کہ ’’ہم ہوئے، تم ہوئے۔۔۔سنٹرل جیل کے اسیر ہوئے‘‘۔ جب انیس قائم خانی سے سوال کیا گیا کہ آپ ان دونوں رہنماؤں کے ساتھ رہنا پسند کریں گے یا کہیں اور رہنا چاہیں گے؟ جس پر انیس قائم خانی نے جواب دیا کہ ہم تو آپ کے مہمان ہیں۔ آپ ہمیں جہاں مرضی رکھ لیں۔اس کے بعد وہاں خاموشی چھائی رہی۔
واضح رہے کہ انیس قائم خانی کی گرفتاری اور جیل منتقلی کے بعد فوراََ پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال جیل پہنچ گئے اور وہاں کافی دیر کھڑے رہے کیونکہ انہیں ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ انیس قائم خانی نے جیل سپرنٹنڈنٹ سے درخواست کی کہ ان کی اہلیہ اور بچے باہر کھڑے ہیں اور وہ کچھ سامان لے کر آ ئے ہیں ، ہمیں وہ سامان پہنچا دیا جائے۔
’’آپ کہاں رہنا پسند فرمائیں گے؟‘‘ جیلر کا انوکھا سوال۔۔۔۔وسیم اختر، رؤف صدیقی‘ انیس قائم خانی نے کیا جواب دیا؟
20
جولائی 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں