اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)مزار قائد کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد پہلا شاندار فانوس عوامی جمہوریہ چین نے تحفے میں دیا تھا جو 1971ء میں نصب کیا گیا۔ تقریباً نصف صدی کا عرصہ گزر جانے کے بعد اس فانوس کی آب و تاب میں کافی کمی آ گئی تھی۔ وزیراعظم محمد نواز شریف کی حکومت قائم ہونے کے بعد پرانے فانوس کی جگہ نیا فانوس نصب کرنے کی ضرورت محسوس کی گئی۔ چونکہ پہلا فانوس چینی ماہرین نے تیار کیا تھا اس لئے حکومت نے نئے فانوس کی تیاری کے لئے بھی چین سے فنی مدد کی درخواست کی لیکن عوامی جمہوریہ چین کی حکومت نے پاکستان کے ساتھ انتہائی گہری اور پائیدار محبت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ بانی پاکستان کے مزار کے لئے پہلا فانوس ہم نے پاکستانی قوم کو تحفے کے طور پر دیا تھا لہذا اب بھی ہمیں یہ موقع دیا جائے کہ ہم بالکل ایسا ہی نیا فانوس تیار کریں۔
دونوں ممالک کے درمیان عمومی مفاہمت کے بعد اس منصوبے پر کام شروع ہو گیا لیکن باضابطہ عملدرآمد معاہدے پر دستخطوں کے لئے منگل 19 جولائی 2016ء کو ایک باضابطہ تقریب کا انعقاد قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن کے کانفرنس روم میں ہوا۔ 13 صفحات پر مشتمل معاہدے پر حکومت پاکستان کی طرف سے وزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن عرفان صدیقی نے جبکہ عوامی جمہوریہ چین کی طرف سے اسلام آباد میں متعین چینی سفیر سن وئی تونگ نے دستخط کئے۔ معاہدے کے مطابق نیا فانوس مکمل طور پر پرانے فانوس جیسا ہو گا البتہ ماحولیاتی تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کے دھاتی میٹریل کو زیادہ بہتر بنایا جا رہا ہے۔ معاہدے کے تحت چین کی جانب سے فانوس کی تیاری کے منصوبے پر عملدرآمد کی ذمہ داری چین کی وزارت تجارت کو سونپی گئی ہے جس نے فانوس کے نقشہ کی تیاری اور امور کی نگرانی بیجنگ انسٹی ٹیوٹ آف آرکیٹکچرل ڈیزائن کمپنی کے سپرد کی ہے۔
مزار قائد اعظم کے لئے تیار کئے جانے والے فانوس سے متعلق تفصیلات
20
جولائی 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں