اسلام آباد (این این آئی) وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے امریکی سینیٹر کے پاکستان کے حوالے سے دیئے گئے منفی ریمارکس کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی کانگریس کے اجلاس میں پاکستان مخالف سفارشات امریکی پالیسی کا حصہ نہیں ٗ امید ہے آئندہ کانگریس کی سطح پر پاکستان مخالف الفاظ استعمال نہیں ہونگے ۔ منگل سینٹ اجلاس کے دور ان چیئر مین سینٹ رضا ربانی نے کہاکہ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ امریکی سینیٹرز کو ہماری خودمختاری اور سلامتی کا احترام کرنا چاہیے جس پر ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہاکہ امریکی حکام کو یہ بات باور کرادیں کہ پاکستان کی پارلیمان اس قسم کی گفتگو اور ریمارکس کو برداشت نہیں کریگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ حکومتوں کے درمیان اگر تعلقات میں کوئی بہتری ہو رہی ہے تو اس میں روڑے اٹکائیں تاہم اگر امریکی کانگریس کے ارکان اس طرح کریں گے تو امریکہ بھی شیشے کے گھر میں بیٹھا ہے، ہم نے یہاں سے نشاندہی شروع کی کہ جہادی کیسے آج کے دہشت گرد بنے اور داعش کو کیسے سپورٹ کیا گیا تو دشواری پیدا ہوگی ٗ امریکی سینیٹرز کو ہماری خودمختاری اور سلامتی کے تقاضوں کا احترام کرنا چاہیے۔سرتاج عزیز نے کہاکہ امریکی کانگریس کے اجلاس میں پاکستان مخالف سفارشات امریکی پالیسی کا حصہ نہیں ہیں ،امید کرتے ہیں کہ آئندہ کانگریس کی سطح پر پاکستان مخالف الفاظ استعمال نہیں ہونگے ۔سرتاج عزیز نے کہا کہ کانگریس کمیٹی میں ہر کوئی اپنی لابی کے مفاد میں بات کرتا ہے، پاکستان امریکی کانگریس کے ساتھ رابطے میں ہے انہوں نے کہاکہ کانگریس میں پاکستانی امداد میں کٹوتی کی قرار داد مسترد ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو معلوم ہے کہ غیر ملکی امداد کو کس طرح استعمال کرنا ہے البتہ ہم امداد کے بجائے تجارت پر یقین رکھتے ہیں ۔