لاڑکانہ(این این آئی) چیف جسٹس سندھ کے بیٹے اویس شاہ کے واقعے کے حوالے سے مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنما بابو سرور سیال نے پولیس کو بیان رکارڈ کرانے سے انکار کرتے ہوئے رینجرز یا حساس اداروں کو بیان رکارڈ کرانے کا اعلان کردیا ہے۔ تین روز قبل بابو سرور سیال نے ایک نیوز کانفرنس میں اویس شاہ کے اغوا واقعے میں وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال ان کے بھائی طارق انور سیال اور تین افسران کے ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا جس کے تحت آئی جی سندھ کے ہدایات پر اویس شاہ اغوا کیس پر کام کرنے والی ڈی آئی جی ساؤتھ کے زیر سربراہی پولیس ٹیم نے بابو سرور سیال کو آج پیر کے روز کراچی پہنچ کر بیان رکارڈ کرانے کا کہا تھا تاہم بابو سرور سیال نے پولیس افسران کے پاس اپنا بیان رکارڈ کروانے سے انکار کردیا ہے۔ بابو سرور سیال کا کہنا ہے کہ چونکہ پولیس وزارت داخلہ کے ماتحت ہے اور میرا الزام صوبائی وزیر داخلہ ان کے بھائی اور پولیس افسران پر ہے اس لیے میں پولیس کو بیان رکارڈ نہیں کرواؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ڈی جی رینجرز اپنے افسران مقرر کرے یا حساس ادارے رابطہ کریں تو میں ان کے پاس بیان رکارڈ کرواکر اغوا کیس کی معلومات دے سکتا ہوں۔