لاہور( این این آئی )پاک فوج کو مداخلت کی دعوت دینے کے بینرز آویزاں کرنے والے ’’مووآن پارٹی ‘‘ کے سربراہ میاں کامران کے خلاف لاہور کے تھانہ پرانی انارکلی میں مقدمہ درج کر لیا گیا،تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کیخلاف بھی بغاوت کے مقدمہ کے اندراج کے لئے درخواست دیدی گئی ۔ ’’ موو آن پارٹی ‘‘ کے سربراہ کے خلاف مقدمہ کی درخواست جسٹس پارٹی کے سربراہ منصف اعوان نے جمع کروائی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ’’موو آن پارٹی‘‘کے سربراہ میاں کامران نے آرمی چیف کے بینرز مال روڈ اور پرانی انارکلی کے علاقہ میں آویزاں کر رکھے ہیں جو بغاوت کے زمرے میں آتے ہیں ۔ درخواست میں کہا گیا کہ ملک میں جمہوری حکومت قائم ہے یہ اقدام آئین کے خلاف ہے ۔ پولیس نے درخواست پر میاں کامران کے خلاف مقدمہ کرلیا ۔ ایف آئی آر میں دفعہ 120A ، 124B اور 505 کے شامل ہے ۔جسٹس پارٹی کے ہی منصف اعوان کی طرف سے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کے خلاف بھی تھانہ پرانی انار کلی میں مقدمے کے اندراج کے لئے درخواست جمع کرا دی گئی ہے ۔جس میں موقف اپنایا گیا کہ اتوار کے روز پاکستان تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان نے آزا دکشمیر میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اگر فوج پاکستان میں مارشل لاء کیلئے آتی ہے تو پوری قوم سڑکوں پر نکل کر استقبال کرے گی او رمٹھائیاں بانٹے گی ۔ عمران خان کا یہ بیان غیر آئینی او رغیرقانونی ہے اس سے عوامی اورجمہور ی اور آئین حکومت کا غیر آئینی طریقہ سے تختہ الٹنے ،بغاوت کرنے ، نفرت پھیلانے کا جرم بنتا ہے ۔اس لئے تحریک انصاف کے چےئرمین کے خلاف زیر دفعہ124Aاور 120Bاور 505کے تحت مقدمہ درج کر کے قانونی کارروائی کی جائے ۔