ملاگوری (آئی این پی )ملاگوری کے علاقے ملک کلی میں رہائش پذیرافغان مہاجرین کی معیاد ختم، حکومت کاعلاقہ چھوڑنے کا فیصلہ برقرار، افغان مہاجرین نے اپنے گھروں کو مسمار کر کے علاقہ چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا، مختلف قسم کی گھریلوں اشیاء سستے داموں فروخت کرنا شروع کر دیں۔ تفصیلات کے مطابق ملاگوری کے علاقے ملک کلی شیر برج میں رہائش پذیر افغان مہاجرین کوپولیٹیکل انتظامیہ ملاگوری اور سوات سکاؤٹ نے 14جولائی 2016ء تک علاقہ چھوڑنے کے احکامات جاری کر دیئے تھے جس کے تناظرمیں علاقے درجنوں خاندانو ں نے نقل مکانی شروع کر دی ہیں جبکہ مقامی افغان مہاجرین نے اپنی مدد آپ کے تحت اپنے آباد کاریوں کو مسمار کر کے گھریلوں استعمال کی اشیاء مقامی افراد پر سستے داموں فروخت کر دیئے ہیں۔اس حوالے سے افغان احمد شاہ خان کا کہنا ہے کہ انہیں مذید 2ماہ کی معیاد دی جائیں تاکہ وہ اپنے مال متاع کو سنبھال کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ یہاں پر ان کی آبادی اور کاروبار ہیں مگر پولٹیکل انتظامیہ اور سوات سکاؤٹ کی جانب سے مذید معیاد نہ ملنے کی وجہ سے اب وہ پریشانانی کی حالت میں اس علاقے کو چھوڑ رہے ہیں۔جبکہ علاقہ چھوڑنے والے افغان مہاجرین نے آباد کاری کی اشیاء، مال مویشی،بر قی آلات و دیگر قیمتی اشیاء سستے داموں مقامی افراد پر فروخت کر دیئے ہیں جس سے انہیں لاکھوں روپے کا نقصان پہنچا ہے۔ افغان مہاجر ساجد خان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ وہ گذشتہ 30سال سے رہائش پذیر ہے یہاں پر ان کا مٹی سے بنا ہوا کچا گھر ہے اور یہاں پر ماربل کے کارخانے میں محنت مزودری کر تا تھا اور اب ان کے پاس پورے گھر میں 400روپے ہے اب انہیں معلوم نہیں کہ وہ کس طرح کرائے و دیگر اخراجات پوری کریں گے۔ مقامی ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں افغان مہاجرین کے ایک وفد نے حاجی کیمپ پشاور میں واقع ٹرانسپورٹ اڈے سے ملاقات بھی کی ہے تاکہ ٹرانسپورٹ اڈے والا انہیں سامان لے جانے کیلئے گاڑیاں فراہم کر یں۔ مقامی مہاجرین نے حکا م بالا سے مطالبہ کیا کہ انہیں مذید دو ماہ کی مدت دی جائیں۔