جمعہ‬‮ ، 21 مارچ‬‮ 2025 

آرمی چیف کی حمایت میں بینرز لگانے والے جماعت بھی میدان میں آگئی،اصل مقصد کیاہے،تفصیلات منظر عام پر

datetime 13  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) موو آن پاکستان کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی حمایت میں بینرز فو ج یا حکومت نے نہیں لگوائے ، اس تشہیری مہم کا مقصد یہ ہے کہ قوم جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع چاہتی ہے ، آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی جائے اور اسکے لیے قومی ریفرنڈم کرایا جائے ، آرمی چیف کے حق میں بینرز لگا کر ہم نے آرٹیکل6کی خلاف ورزی نہیں کی،اگر ملک میں مارشل لاء آیا اور سپریم کورٹ نے اس کی توثیق کی تو اس کی حمایت کرینگے ۔ ان خیالات کا اظہار موو آن پا کستان کے صدر عبد المجید پٹھان، جنرل سیکرٹری بیرسٹر فیاض احمد نے بدھ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایم او پی کراچی کے صدر رانا جعفر علی و دیگر بھی موجود تھے ۔بیرسٹر فیاض احمد نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کی حمایت میں تشہیری بینرز اپنی پارٹی کے توسط سے لگائے ہیں ،ہمیں پاک فوج ، حکومت یا کسی بھی سیاسی جماعت کی حمایت حاصل نہیں ہے ،اس مہم کا مقصد ملک میں صدارتی نظام کا قیام ہے ،جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے قومی ریفرنڈم کرایا جائے نتائج سے پتہ چل جائیگا کہ قوم کیا چاہتی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ کرپٹ سیاستدانوں سمیت سب کا احتساب ہونا چاہیے ،سیاستدانوں کی ہماری مہم پر تنقید چور مچائے شور کے مترادف ہے ،آرمی چیف کے حق میں بینرز لگا کر ہم نے آرٹیکل6کی خلاف ورزی نہیں کی ۔ انھوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کے حق میں بینرز لگانے پر حکومت اور اپوزیشن نے ہمارے موقف کی غلط تشریح کی ہے ،ہماری پارٹی کا واضع پیغام ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کی جائے ، راحیل شریف ملک کی ضرورت ہیں ۔ انھوں نے سوال کیا کہ تشہیر ی مہم میں لگائے گئے کس بینرپر لکھا ہے کہ ہم مارشل لاء کو دعوت دے رہے ہیں ،بینرز پر لکھے گئے الفاظ کا مقصد یہ ہے کہ جنرل راحیل شریف اپنی مدت ملازمت میں توسیع نہ لینے کے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔انھوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف اور پاک فوج کی کاوشوں سے ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہواہے،جمہوریت کو ہم نہیں بلکہ سیاستدان ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں ۔ بیرسٹر فیاض احمد نے کہا کہ پانامہ لیکس کے معاملے کو چارماہ گزر گئے ہیں لیکن سیاستدان اب تک ٹی او آرز نہیں بناسکے اس ملک کو کیا چلائینگے ، حکمران ملکی مسائل کے حل لیے نہیں بلکہ ذاتی مفادات کے تحفظ کے لیے قانون سازی کرتے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے شہریوں کو بوٹوں اور بندوق سے ڈر نہیں لگتاوہ فوج کو ہی اپنا محافظ سمجھتے ہیں ، ہم پر تنقید کرنے والے سیاستدان بتائیں کہ انھیں بندوق اور بوٹوں سے کیوں ڈر لگتا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ سیاستدان کرپشن میں ملوث ہیں ،اس لیے مارشل لاء سے گھبراتے ہیں ، ہم جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کے مطالبے سے دستبردار نہیں ہونگے چاہے انھیں گرفتار ہی کیوں نہ کرلیا جائے ۔ انھوں نے مزید کہا کہ ملکی مسائل کا حل جمہوریت میں نہیں بلکہ صدارتی نظام میں ہے ،جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے قومی ریفرنڈم کرایا جائے نتائج سے معلوم ہوجائیگا کہ قوم کیا چاہتی ہے ۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ اگر ملک میں مارشل لاء آتا ہے اور سپریم کورٹ اس کی توثیق کرتی ہے تو ہم بھی اس کی حمایت کرینگے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)


بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…