اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

کا لاباغ ڈیم پر سمجھوتہ ،چیئرمین واپڈا نے نئی بحث چھیڑ دی

datetime 12  جولائی  2016 |

لاہور (این این آئی )چیئرمین واپڈا ظفر محمود نے کہا ہے کہ کا لاباغ ڈیم کو سیاسی بنا کر متنا زعہ اور حقائق سے ہٹ کر پراپیگنڈہ کیا گیا ، جب بھاشا اور تربیلا پر سمجھوتہ ہو سکتا ہے تو کا لا باغ پر کیوں نہیں ہوسکتا، سندھ حکومت مختلف حیلے بہانوں سے منصوبے کی تعمیر میں روڑے اٹکا رہی ہے ،تما م صوبوں کے تحفظات کو دورکیا جا نا چاہیے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پاکستان انجینئرنگ کانگریس میں کالا باغ ڈیم پر لکھی گئی کتاب پر پینل بحث کے موقع پر کیا ۔ اس موقع پر چیئرمین انجینئرنگ کونسل باڈی غلام محمد اور ایگزیکٹو کونسل آف ممبرز کے دیگر اراکین بھی موجود تھے ۔چیئرمین واپڈا ظفر محمود نے کہا کہ میں نے اپنی کتاب میں آج تک جس مکتبہ فکر کی جانب سے بھی کا لاباغ ڈیم پر اعتراضات و تحفظات اٹھائے گئے ہیں ان کا بھرپور انداز میں جواب دینے کی پو ری کو شش کی ہے ۔میں نے کتاب میں تجاویز دی ہیں کہ مشترکہ مفادات کو نسل میں صوبوں کے درمیان پانی کے معاملے پر تمام اختلافات دور کیے جا سکتے ہیں ، ہمیں چاہیے کہ ہم پا نی کے مسئلے پر بین الصوبائی سمجھوتہ کی راہ تلاش کریں ، اگر آج پاکستان میں پانی کے مسائل متنازعہ ہیں تو اس کی وجہ صوبوں کا اآپس میں عدم تحفظ اور اعتماد کافقدان ہے۔انہوں نے کہا کہ پو ری دنیا میں پانی کے منصوبے تنا زعات کا شکار رہے ہیں لیکن بالآخر وہ تنا زعات باہمی اتفاق رائے پیدا کرنے سے ہی حل ہوئے ، اس لیے یہ میری ایک کو شش ہے تا کہ پانی کے معاملات پر صوبوں میں اتفاق رائے قائم کیاجا سکے ۔ پاکستان کے مسائل بڑھ رہے ہیں ،پانی کی قلت سے پاکستان کی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے ، اس لیے پانی کے معاملات پر سیا سی لیڈرشپ کو باقائدہ سنجیدگی سے غوروفکر کرنے کی ضرورت ہے ۔ کے پی کے اور سندھ سمیت تما م صوبوں کے تحفظات کو دورکیا جا نا چاہیے ، جب بھاشا اور تربیلا پر سمجھوتہ ہو سکتا ہے تو کا لا باغ پر سمجھوتہ کیوں نہیں ہوسکتا، کا لا باغ ڈیم کی تعمیر پر تما م صوبوں کی مشاورت اور رضا مندی سے تعمیرکا کا م شروع کیا جا نا چاہیے تاکہ پانی اور بجلی کی قلت پر قابو پایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ کا لاباغ ڈیم کو سیاسی بنا کر متنا زعہ بنا یا گیا ہے کیونکہ کا لا باغ ڈیم کی تعمیر کی مخالفت سندھ اور کے پی کے کے کاشتکار اور زمین مالکان نہیں کر رہے بلکہ سیا سی وڈیرے اور جاگیر دار کر رہے ہیں ، اس لیے اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ ڈیم سے متعلق اصل حقائق سے عوام کو روشنا س کروایا جانا چاہیے ۔ ظفر محمود نے کہا کہ سندھ حکومت مختلف حیلے بہانوں سے کا لا باغ ڈیم کی تعمیر میں روڑے اٹکا رہی ہے ، اس کو ایسا نہیں کرنا چاہیے، کا لا باغ ڈیم کی تعمیر سے پاکستان میں سستی ترین بجلی پیدا ہوگی، اس کی تعمیر سے تھر ایک گلستان میں بدل جائے گا اور یہ منصوبہ پاکستان کی تعمیر و ترقی میں حقیقی معنوں میں اہم کر دار ادا کر ے گا۔ انہوں نے کہا کہ دیا میر ڈیم کیلئے وفاقی وزار خزانہ سے بات ہوئی ہے رواں سال ہی اس کیلئے فنڈز کا انتظام ہو جائے گا، تربیلا ٖڈیم میں پا نی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو بڑھایا جا رہا ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ پانی کے مسائل پر میں نے اپنی کتاب میں جو کچھ بھی لکھا ہے اس کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں ، ایک جملہ بھی غلط ہو تو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دوں گا ، ابھی تک کا لا باغ ڈیم پر لکھی گئی میری کتاب پر چاروں صوبوں میں ہی بہت کم منفی رد عمل سامنے آیا ہے ،زیا دہ تر مثبت ہی ہے ۔



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…