جمعرات‬‮ ، 20 مارچ‬‮ 2025 

امر یکی خفیہ ایجنسی کے سر براہ کو زہر کس نے دیا ۔۔۔؟ پا کستا ن نے امر یکہ کو منہ تو ڑ جواب دید یا

datetime 12  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (آئی این پی) امریکہ میں پاکستانی سفیرجلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ امریکی کانگریس مین ٹیڈ پو کی جانب سے پاکستان پر سی آئی اے کے اسٹیشن چیف کو زہر دینے کا الزام سراسر غلط ہے، یہ بات انہوں نے امریکی کانگریس مین ٹیڈ پو کے امریکی میڈیا میں پاکستان مخالف آرٹیکل کے جواب میں لکھے گئے ایک خط میں کہی۔انہوں نے اپنے خط میں امریکی کانگریس مین کے تمام الزامات کو مسترد کر دیا، پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ پاکستان پر اسامہ بن لادن کو پناہ دینے کے الزام میں بھی کوئی صداقت نہیں، اس الزام کا بھی کوئی ثبوت موجود نہیں کہ اسامہ بن لادن کو پاکستان کی حمایت حاصل تھی۔
اسامہ بن لادن کے حوالے سے ایڈمرل ولیم میک ریون کا بیان بھی ریکارڈ پر موجود ہے، پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن اور پاکستان کے درمیان تعلق کو وائٹ ہاؤس بھی مسترد کر چکا ہے، اسامہ بن لادن کے کمپاؤنڈ سے پاکستان میں جہاد کے اعلان کی دستاویزات سامنے آئیں۔خط میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد پاکستان اور امریکا کے مشترکہ دشمن ہیں۔ جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سی آئی اے کے اسٹیشن چیف کو زہر دینے والی خبر سراسر جھوٹ ہے، سی آئی اے اسٹیشن چیف کا معاملہ امریکی حکومت نے کبھی پاکستان کے ساتھ نہیں اٹھایا۔پاکستانی سفیر نے کہا کہ آپ کا آرٹیکل پڑھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کچھ بھی نہیں کیا۔
انہوں نے بتایا کہ نائن الیون میں ملوث ملزمان تک پہنچنے کیلئے پاکستان نے امریکا کی بھرپور مدد کی، خالد محمد شیخ اور رمزی بینال شبیع کی گرفتاریاں پاک امریکا تعاون کی زندہ مثالیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو سالہ ملٹری آپریشن ضرب عضب میں پاکستان نے حقانی نیٹ ورک سمیت دیگر دہشت گردوں سے علاقے خالی کرائے ہیں، پاکستان ملٹری آپریشن میں اب تک3500 سے زائد دہشت گرد ہلاک کئے جاچکے ہیں۔انہوں نے یاد دلایا کہ امریکی فوج کے سازو سامان کو نشانہ بنانے والے لشکر اسلام کے 900 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان اب تک اپنے ہزاروں شہری اور فوجی قربان کرچکا ہے۔انہوں نے امریکی کانگریس مین ٹیڈ پو کو باور کرایا کہ آپ کی اطلاع غلط ہے کہ پاکستان کی امداد میں 200 ملین ڈالرز کا اضافہ کیا جارہا ہے۔میں امید کرتا ہوں کہ آپ اپنے اسٹاف کو صحیح معلومات اکھٹی کرنے کی ہدایت کریں گے، آخر میں ان کا کہنا تھا کہ آپ چاہیں تو معاملے پر مزید گفتگو کرنے کیلئے آپ کے دفتر کا دورہ کر سکتا ہوں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)


بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…