منگل‬‮ ، 11 فروری‬‮ 2025 

عمران خان کی ’’دوغلی پالیسی‘‘ایازصادق نے بڑا الزام عائد کردیا،ایسی باتیں کہ جواب دینا انتہائی مشکل

datetime 24  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی )اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صاد ق نے کہا کہ پی ٹی آئی نے وزیراعظم کے خلاف جو ریفرنس دائر کیا ان کو تو اس کا حق حاصل ہے لیکن میرے پاس یہ حق نہیں تھا ،جس نیت سے ٹی او آر کمیٹی بنائی گئی تھی وہ سب کے سامنے ہے ،پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف نے صرف میڈیا کی حد تک ٹی او آرز کمیٹی سے علیحدگی کی بات کی ہے ،کوئی ڈیڈ لاک نہیں جو بھی چھوٹی موٹی رکاوٹ ہے اسے مل بیٹھ کر حل کر لیں گے ،ٹی او آرز کی قانون سازی میں صرف وزیرعظم کوہی نہیں بلکہ سب کو شامل کیا جائے ۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے اچھرہ کے علاقہ رحما ن پورہ میں اپنے اعزازمیں دئیے گئے افطارڈنر کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا ۔اس موقع پر پولیٹیکل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ پنجاب میاں طارق ،حافظ میاں نعمان اورصلاح الدین پپی سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ اپوزیشن کہتی ہے کہ احتسا ب کی شروعات وزیراعظم سے کی جائے لیکن حکومت کہتی ہے کہ ٹی او آرز کی قانون سازی میں صرف وزیرعظم کوہی نہیں بلکہ سب کو شامل کیا جائے ۔ٹی او آرز کے معاملے پر کوئی ڈیڈ لاک برقرار نہیں کیونکہ پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی نے ابھی تک میڈیا پر ہی ٹی او آرز کمیٹی سے علیحدگی کے بیانات دئیے ہیں ۔باضابطہ طور دنوں پارٹیوں میں سے کسی نے بھی ٹی او آرز کمیٹی سے علیحدگی کا اعلان نہیں کیا ۔مجھے امید ہے کہ تمام پارٹیاں مل بیٹھ معاملہ حل کرلیں گی ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے وزیراعظم کے خلاف جو ریفرنس دائر کیا ان کو یہ حق حاصل ہے لیکن میرے پاس یہ حق نہیں تھا ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان حکم امتناعی لیں تو حقدار ٹھہرتے ہیں اور اگر ہم لیں تو گناہگار قرار دیا جاتا ہے ،یہ دوغلی پالیسی اب تبدیل ہونی چاہیے ۔انہوں نے عمران خان کی طرف سے بلاول کواپنے کنٹینرپر دعوت دینے کے سوال پر کہا کہ عمران خان کا یہ ایک او ر بہت بڑا یو ٹرن ہے کیونکہ یہ و ہی پیپلزپارٹی ہے جس پر انہوں نے دنیا جہاں کے الزامات لگانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی اور اب اسی جماعت کو ساتھ ملانے کی باتیں کررہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ (ن )لیگ کسی کے دھرنوں سے نہ پہلے کبھی خوفزدہ ہوئی اور نہ اب ہو گی ۔پاکستان کی ترقی کا سفر اب کسی صورت رکنے والا نہیں ،(ن )لیگ کے تمام منصوبے مکمل ہوں گے اور حکومت اپنی مدت پوری کریں گی ۔ انہوں نے کہاکہ میں امید رکھتاہوں کہ وزیراعظم جلد وطن واپس آجائیں گے تاہم یہ ڈاکٹروں کی رائے پر بھی منحصر ہے کہ طبی معائنے کے تحت کب تک اجازت ملتی ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



صرف 12 لوگ


عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…