تاشقند (این این آئی)صدر مملکت ممنون حسین نے یقین دلایا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے مکمل رکن کی حیثیت سے پاکستان تنظیم کیساتھ اپنے روابط مزید مضبوط بنائیگا ٗ شنگھائی تعاون تنظیم میں توسیع یوریشیائی خطے کی جغرافیائی سیاست میں مثبت تبدیلی کا بڑاذریعہ بنے گی ٗ اقتصادی ترقی کے ضمن میں ہمارے عوام کا خواب اس وقت تک شرمندۂ تعبیر نہیں ہو سکتا جب تک علاقائی امن و استحکام کو لاحق خطرات کے خاتمے کیلئے بھرپور طریقے سے کام نہ کیا جائے ٗ دہشت گردی کے قبیح چیلنج کا سامنا ہے ٗ نمٹنے کیلئے بارڈر سیکیورٹی کو یقینی بنانا چاہتے ہیں ٗپاک چین اقتصادی راہداری، شنگھائی تعاون تنظیم کی علاقائی اقتصادی قربت اور خطے میں امن، سلامتی اور بھائی چارے کے مقصد کی تکمیل میں بھی مؤثر کردار ادا کریگی۔شنگھائی تعاون تنظیم کے پندرھویں سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدرمملکت ممنون حسین نے کہاکہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت میرے لیے باعث مسرّت و افتخار ہے ٗتاشقند کے خوبصورت اور تاریخی شہر میں اپنی اور اپنے وفد کی شاندار اور گرم جوش پذیرائی پر ازبکستان کے صدر اسلام کریموف کا شکرگزار ہوں انہوں نے کہاکہ شنگھائی تعاون تنظیم اور پاکستان کے لیے آج کا دن انتہائی اہم ہے کیونکہ یہ تنظیم ان دنوں اپنی پندرھویں سالگرہ منارہی ہے اور پاکستان نے اس باوقار ادارے کے میمورنڈم آف اوبلی گیشنز پر دستخط کیے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس تنظیم کی مکمل رکنیت کے حصول کی طرف پاکستان کا یہ انتہائی اہم قدم ہے اس معاملے میں پاکستان کے ساتھ فراخ دلانہ تعاون پر میں تمام رکن ممالک کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوں نے کہاکہ میں آپ سب کو یقین دلاتا ہوں کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے مکمل رکن کی حیثیت سے پاکستان اس تنظیم کے ساتھ اپنے روابط مزید مضبوط بنائے گا اور علاقائی امن و استحکام اور ترقی کے ساتھ ساتھ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف بھی اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کرتارہے گا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے مقاصد اور اس کے اصول وضوابط کی بھرپور تائیدکرتا ہے اور یقین دلاتا ہے کہ وہ اس تنظیم کے پس پشت جذبے شنگھائی اسپرٹ کے تحت رکن ممالک سے اپنے تعلقات کو مزید فروغ دیگا۔انہوں نے کہاکہ میں سمجھتا ہوں کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں توسیع یوریشیائی خطے کی جغرافیائی سیاست میں مثبت تبدیلی کا بڑاذریعہ بنے گی کیونکہ یہ تنظیم اپنے قیام کے بعد رکن ممالک کی سلامتی کو یقینی بنانے کے علاوہ انہیں سیاسی، اقتصادی اور سماجی تحفظ دے کر خطے میں امن و سلامتی کی ضامن بن گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے ساتھ اپنے تعلقات کو اگلے مرحلے میں لے جانے کے لیے پُرعزم ہے اور میں آپ کو یہ بتاتے ہوئے مسرّت محسوس کرتا ہوں کہ پاکستان اس کی مکمل رکنیت کے حصول کیلئے ضابطے کی کاروائی جلد مکمل کر لے گا تا کہ وہ باضابطہ طور پر اس کا رکن بن کر تنظیم کی سرگرمیوں میں بھرپور طریقے سے حصہ لے سکے۔صدر نے کہاکہ پاکستان کے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے ساتھ انتہائی گہرے تاریخی و ثقافتی روابط کے علاوہ مضبوط اقتصادی اور اسٹریٹجیک تعلقات بھی ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے مفادات اور دلچسپیوں میں بڑے پیمانے پر ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس تنظیم میں شامل ہو کر پاکستان اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔پاکستان نے خطے کے امن و استحکام کو یقینی بنانے کیلئے غیر معمولی کوششیں کی ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اقتصادی ترقی کے ضمن میں ہمارے عوام کا خواب اس وقت تک شرمندۂ تعبیر نہیں ہو سکتا جب تک علاقائی امن و استحکام کو لاحق خطرات کے خاتمے کیلئے بھرپور طریقے سے کام نہ کیا جائے۔اس پس منظر میں شنگھائی تعاون تنظیم پاکستان کو جنوبی ایشیا، افغانستان اور خطے کے دیگر حصوں میں امن و سلامتی کے فروغ کے لیے مفید پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے جو علاقائی استحکام اور معاشی ترقی کی بنیاد ہے تاکہ خطے میں مواصلاتی رابطوں اور اقتصادی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے، اس سلسلے میں افغانستان میں امن ناگزیر ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کو ان دنوں دہشت گردی کے قبیح چیلنج کا سامنا ہے جس سے نمٹنے کے لیے ہم دہشت گردی کا خاتمہ اور بارڈر سیکیورٹی کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔ شنگھائی تعاون تنظیم بھی ان ہی مقاصد کے لیے کام کر رہی ہے، اس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ یہ فورم ہمارے مقاصد کے حصول میں بہت مددگار ثابت ہو گا۔صدر نے کہاکہ دہشت گردی ترقی وخوشحالی کے ہمارے مشترکہ مقاصد کو کس طرح نقصان پہنچاتی ہے پاکستان کو دنیا کے کسی بھی ملک سے اس کا زیادہ اندازہ ہے کیونکہ یہ پاکستان ہی ہے جس نے دہشت گردی ، انتہاپسندی اور علیحدگی پسند عناصر سے جنگ میں عظیم قربانیاں دی ہیں،اس سلسلے میں جب بھی ضرورت پیش آئی پاکستان نے بدی کی ان قوتوں کے خلاف بھرپور عزم کے ساتھ طاقت استعمال کی اور پاکستان اب بھی دہشتگردی کی ہر شکل کے خلاف جنگ کیلئے پُرعزم ہے جس کا اظہار سیکیورٹی فورسز کی طرف سے کیے جانے والے آپریشن ضربِ عضب سے ہوتاہے۔ اس آپریشن کے تحت دہشت گردوں کے خلاف بلا امتیاز کاروائی کی جا رہی ہے۔ میں آپ کو یہ بتاتے ہوئے انتہائی مسرّت محسوس کرتا ہوں کہ ہم نے اس لڑائی میں غیر معمولی کامیابیاں حاصل کرکے جنگ کا پانسہ پلٹ دیا ہے۔ دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی ہے ، ان کا بنیادی ڈھانچہ تباہ کر دیا گیا ہے اور دہشت گردی کے خلاف قوم کا عزم آپریشن ضربِ عضب کی کامیابی کی ضمانت بن چکا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان سمجھتا ہے کہ علاقائی امن و استحکام کا راز، اقتصادی روابط اور ترقی میں پوشیدہ ہے۔ اس مقصد کے لیے پاکستان خطے کے اندر اور باہر تجارت اور توانائی کی منتقلی کے لیے زمینی راستوں اور مواصلاتی روابط کی پیش کش کرتا ہے۔ اس سلسلے میں پاک چین اقتصادی راہداری کی تعمیر کاکام زور و شور سے جاری ہے جو شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کو بحیرۂ عرب اور جنوبی ایشیا تک رسائی کا ایک فطری ذریعہ فراہم کریگی۔پاک چین اقتصادی راہداری، شنگھائی تعاون تنظیم کی علاقائی اقتصادی قربت اور خطے میں امن، سلامتی اور بھائی چارے کے مقصد کی تکمیل میں بھی مؤثر کردار ادا کرے گی۔صدر نے کہاکہ نئے ارکان کے ساتھ شنگھائی تعاون تنظیم کا ابھرتا ہوا وجود خطے میں ہماری سلامتی اور خوشحالی کے مشترکہ مقصد کو یقینی بنائے گا۔ مجھے یقین ہے کہ اس تنظیم کے مقدّر میں ترقی اور سربلندی لکھ دی گئی ہے اور مجھے خوشی ہے کہ پاکستان اس کا حصہ ہے۔انہوں نے کہاکہ میں پاکستان کی بھرپور تائید و حمایت کرنے پر تمام رکن ممالک کا ایک بار پھر شکریہ ادا کرتا ہوں۔