کراچی (این این آئی) سندھ بار کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین صلاح الدین گنڈا پور نے کہا ہے کہ اگر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس سجاد علی شاہ کے بیٹے کو ایک ہفتے کے اندر بازیاب نہ کرایا گیا تو سندھ بھر کے وکلاء سڑکوں پر احتجاج کریں گے ۔جسٹس سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس علی شاہ کو اغوا کرنا افسوس ناک عمل ہے ۔ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے بلند و بالا دعوے کئے گئے ہیں لیکن ابھی تک اویس علی شاہ کا ابھی تک بازیاب نہیں کرایا جاسکا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر منصور لغاری اور دیگر وکلاء رہنما بھی موجود تھے ۔صلاح الدین گنڈا پور نے کہا کہ اویس علی شاہ چیف جسٹس کے بیٹے ہی نہیں بلکہ سینئر وکیل اور بار کونسل کے رکن ہیں ۔سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس علی شاہ کو اغوا کرنا افسوس ناک عمل ہے ۔ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے بلند و بالا دعوے کئے گئے ہیں لیکن ابھی تک اویس علی شاہ کا ابھی تک بازیاب نہیں کرایا جاسکا ہے ۔ صلاح الدین گنڈا پورنے کہا کہ اغوا کار عدالتوں پر دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں لیکن ہم کسی بھی قسم کے دباؤ میں نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وکلا عدم تحفظ کا شکار ہیں ۔12 مئی کے بعد کئی وکلا کو اغوا اور قتل کیا گیا لیکن حکومت کے کان میں جون تک نہ رینگی ۔ اگر اویس علی شاہ کو ایک ہفتے کے اندر بازیاب نہ کرایا گیا تو وکلا سندھ بھر میں سڑکوں پر نکلیں گے گے اوروزیراعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے ۔