پشاور(این این آئی)خیبرپختونخوا،تین وزیررکن اسمبلی کو گالیاں دیتے رہے،اہم جماعت نے حکومت کے خاتمے کا انتباہ کردیا،حز ب اختلاف نے وزیراعلی پرویزخٹک اورسپیکرکواسمبلی اجلاس کے دوران ہنگامہ آرائی کاذمہ دارقراردیدیا۔اجلاس کے بعد میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے اے این پی کے پارلیمانی لیڈر سرداربابک نے کہاکہ آج سپیکر کو درخواست دی جائیگی کہ ایوان میں جوکچھ ہورہاہے وہ روایات کیخلاف ہے حکومت رواداری اور برداشت کا مادہ کھوچکی ہے تحاریک کٹوٹی پیش کرنے پر اگراراکین اسمبلی کو اسی طرح ماراجاتاہے توکل سے وہ ایوان میں اسلحہ ساتھ لیکرآئینگے انہوں نے کہاکہ یہ کونساایوان ہے کہ جس میں تین وزراء ایک رکن کو گالیاں پرگالیاں دیتے رہے حکومت اپنادماغی توازن کھوچکی ہے یہ حادثے اور سانحہ کی پیداواری حکومت ہے جس کو اپوزیشن سے نہیں خوداپنے آپ سے خطرہ ہے پورے ایوان کی تذلیل کی گئی ہے وزیراعلیٰ کی موجودگی میں اراکین اسمبلی لڑتے رہے اور وہ خاموشی سے بیٹھے رہے اپوزیشن لیڈر مولانا لطف الرحمن نے اسے غیرجمہوری رویہ قراردیتے ہوئے کہاکہ 126دن کے دھرنے میں ہم یہی کہتے رہے کہ تحریک انصاف میں برداشت کی قوت ختم ہوچکی ہے وہ صرف گالی کی زبان جانتی ہے ایک غیرجمہوری رویہ کے ذریعے آج رکن اسمبلی کو تھپڑماراگیا یہ اس خیبرپختونخوااسمبلی کے اس سب سے بڑے جرگے کی توہین ہے۔سپیکر ایوان کو چلانے میں مکمل طو رناکام ہوئے ہیں اورحالت اب اس حدتک پہنچی ہے کہ اس حکومت کے خلاف اپوزیشن کو تحریک چلانے کی ضرورت ہی نہیں یہ خودزوال کی جانب گامزن ہے اوربہت جلد گرجائے گی۔