منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

اسلام آباد میں دہشتگردانہ حملوں کا خدشہ،ہدایا ت جا ری

datetime 21  جون‬‮  2016 |

اسلام آباد (ما نیٹر نگ ڈیسک) عید کے موقعہ پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دہشتگردانہ حملوں کا خدشہ، وزارت داخلہ نے شہر بھر کی سکیورٹی سخت کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔ شاپنگ سنٹرز اور تفریح گاہوں کی سکیورٹی کے لئے وفاقی پولیس کی نفری کم پڑ گئی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دہشتگردوں کی جانب سے حملوں کی دھمکیوں کے بعد وزارت داخلہ نے شہر بھر کی سکیورٹی سخت کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ دہشتگردوں کی جانب سے عید الفطر کے موقع پر وفاقی دارالحکومت کے شاپنگ سنٹرز اور تفریح گاہوں کو نشانہ بنانے کی دھمکیاں وصول ہوئی ہیں جبکہ شہر بھر میں سکیورٹی کے سخت اقدامات کے لئے پولیس کے پاس نفری کم پڑ گئی ہے۔ وزارت داخلہ نے پولیس کو شاپنگ سنٹرز اور تفریح گاہوں پر پولیس کی نفری2/4کے تحت تعینات کرنے کی ہدایات کی ہیں۔ جس میں ہر تفریح گاہ اور ہر شاپنگ سنٹر پر ایک اے ایس آئی، ایک حوالدار اور دو کانسٹیبل تعینات کئے جائیں گے تاہم وفاقی پولیس کے پاس اس فارمولے کے تحت نفری موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے تاحال محکمہ پولیس نے کوئی لائحہ عمل تیار نہیں کیا ہے، چونکہ اسلام آباد میں متعدد تفریح گاہیں اور سینکڑوں شاپنگ سنٹر مووجد ہیں جن پر عید کی خریداری کے حوالے سے شہریوں کا رش لگا رہتا ہے ایسے میں دہشتگردانہ حملوں سے بچنے کے لئے پولیس کے محکمہ کے پاس اہلکاروں کی نفری کم پڑنا لمحہ فکریہ ہے، واضح رہے کہ رمضان المبارک میں پولیس کے اہلکار مساجد کے باہر بھی ڈیوٹیاں سر انجام دیتے ہیں اور شہر بھر میں پٹرولنگ بھی کرائی جاتی ہے جس کی وجہ سے پولیس کی بیشتر نفری اس کام پر مامور ہوتی ہے ۔ ایسے میں محکمہ پولیس کے لئے تفریح گاہوں اور شاپنگ سنٹرز کو 2/4فارمولے کے تحت سکیورٹی فراہم کرنا نا ممکن وہ گیا ہے۔ یاد رہے کہ وزارت داخلہ کو چند روز پہلے بھی دہشتگردانہ حملوں کے حوالے سے دھمکیاں موصول ہوئیں تھیں جن میں دہشتگردوں کی جانب سے اہم سرکاری عمارتوں، حساس اداروں کی تنصیبات ، پرائیویٹ بس سروس، شاپنگ سنٹرز اور تفریح گاہوں کو نشانہ بنانے کا کہا گیا تھا۔ جس کے بعد وزارت داخلہ نے ملک بھر میں سکیورٹی سخت کرنے کی ہدایات کے ساتھ ساتھ عوام الناس کو بھی محتاط رہنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔ دہشتگردانہ حملوں کی دھمکیوں کے پیش نظر وزارت داخلہ نے وفاقی دارالحکومت میں آئے روز سرچ آپریشنز کا سلسلہ بھی شروع کر رکھا ہے۔ جن میں متعدد ملکی اور غیر ملکی مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے ان سے اسلحہ و بارود بھی برآمد کیا گیا ہے۔ وفاقی پولیس اور دیگر قانونی نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے سرچ اپریشنز میں خاطر خواہ کامیابیاں بھی حاصل ہوئی ہیں تاہم پولیس کی نفری کی کمی وفاقی پولیس اور وزارت داخلہ کے لئے ایک امتحان بن گئی ہے، جس کی وجہ سے شہر بھر میں سکیورٹی کے اقدامات خصوصاً عید الفطر کے موقع پر سکیورٹی کے لئے پولیس کا محکمہ اپنا لائحہ عمل تیار نہیں کر پایا اور تفریح گاہیں اور شاپنگ سنٹرز سکیورٹی رسک بن کر رہ گئے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…