کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس سجاد علی شاہ کے بیٹے کی بازیابی کیلئے سرگرم ہوگئے جبکہ ڈی ایس پی کی سربراہی میں ایس ایس یو کی ٹیم نے بھی کلفٹن میں اویس شاہ کے اغواء کی جگہ کا دورہ کر کے شواہد اکٹھے کئے، مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران 25سے زائد افراد کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی گئی۔تفصیلات کے مطابق منگل کو ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے کلفٹن میں اس سپر اسٹور کا دورہ کیا جہاں سے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس شاہ کو اغوا کیا گیا۔ میجر جنرل بلال اکبر نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور سپر اسٹور کے مالک سے بات چیت بھی کی۔
دوسری جانب تفتیشی ذرائع کے مطابق اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ، اسپیشل سیکیورٹی یونٹ، اینٹی وائلٹ کرائم سیل اور سٹیزن پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کرتے ہوئے شان سرکل سے سہراب گوٹھ تک سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کرلی، مغوی اویس شاہ کے موبائل ڈیٹا ریکارڈ حاصل کرلیا گیا ہے جو آخری مرتبہ کینٹ اسٹیشن کے قریب بند ہوا جب کہ انہوں نے مختلف اوقات میں اہل خانہ اور دوستوں سے رابطہ کیا تاہم ان کے موبائل ریکارڈ سے کوئی مشکوک کال نہیں ملی۔پولیس کے مطابق مختلف علاقوں سے 25سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر ان سے تفتیش کی جا رہی ہے جبکہ مختلف علاقوں میں چھاپے بھی مارے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ پیر کو کراچی کے علاقے کلفٹن کے سپر اسٹور میں اویس شاہ کو سفید رنگ کی کار میں سوار 4 مسلح افراد نے اسلحہ کے زور پر یرغمال بنایا اور زبردستی گاڑی میں بٹھایا جب کہ چاروں افراد نے پی کیپ لگا رکھی تھی اور گاڑی پر ہرے رنگ کی نمبر پلیٹ لگی تھی جب کہ پولیس نے سپر اسٹور اور اس کے اطراف لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کرلی جن کی مدد سے اویس شاہ کی تلاش کا کام فوری طور پر شروع کردیا گیا ہے جب کہ ان کی گاڑی شان سرکل سے ملی ہے جس پر سے فنگر پرنٹس بھی لے لئے ہیں
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے کی بازیابی, اہم اقدامات اٹھا لیے گئے
![](https://javedch.com/wp-content/uploads/2016/03/Sindh-High-Court.jpg)
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں