اسلام آباد(این این آئی) پاکستان اورافغانستان نے سرحدوں سے متعلق معاملات کو فوری حل کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہاہے کہ موثرسرحدی انتظام دونوں ملکوں میں مضبوط تعلقات،امن ،انسداد دہشت گردی کیلئے ناگزیر ہے، بارڈر مینجمنٹ مسائل پرمناسب میکنزم تشکیل دینے کی ضرورت ہے ٗ بارڈر مینجمنٹ کے معاملے پر مشاورت کیلئے مناسب میکنزم مرتب کیا جائے پیر کو افغانستان کے نائب وزیر خارجہ حکمت خلیل کرزئی کی قیادت میں چھ رکنی وفد پیر کو اسلام آباد پہنچا۔وفد میں افغان وزارتِ دفاع اور داخلہ کے علاوہ افغانستان کی قومی سلامتی کونسل کا نمائندہ بھی شامل ہے۔دفتر خارجہ کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیے کے مطابق افغان نائب وزیر خارجہ حکمت خلیل کرزئی کی سربراہی میں وفد نے پاکستان کا دورہ کیا۔ یہ دورہ سرتاج عزیز اور افغان قومی سلامتی مشیرحنیف اتمار کے ٹیلی فونک رابطے کا نتیجہ ہے ٗوفد نے سیکرٹری خارجہ اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے بھی ملاقات کی۔اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہونے والے مذاکرات سرحدی مسائل خوش اسلوبی سے حل کرنے کی باہمی خواہش کے تحت ہوئے، اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ موثرسرحدی انتظام دونوں ملکوں میں مضبوط تعلقات،امن ،انسداد دہشت گردی کیلئے ناگزیر ہے، بارڈر مینجمنٹ مسائل پرمناسب میکنزم تشکیل دینے کی ضرورت ہے، کیونکہ مؤثر بارڈر مینجمنٹ سے انسداد دہشتگردی،قیام امن میں مدد ملے گی، بارڈر مینجمنٹ کے معاملے پر مشاورت کیلئے مناسب میکنزم مرتب کیا جائے۔بیان میں کہا گیا کہ اس ملاقات میں پیش کیے جانے والے خیالات دونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت تک پہنچانے پر اتفاق ہوا ہے۔دونوں وفود نے اس بات پر اتفاق کیا کہ موثر سرحدی انتظام امن، انسدادِ دہشت گردی اور دونوں ممالک کے تعلقات مضبوط بنانے کے لیے کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔ اس موقع پر طے پایا کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور افغان وزیرخارجہ کے درمیان آئندہ ہفتے تاشقند میں ہونے والی سنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے دوران ملاقات ہوگی جس میں بارڈرمینجمنٹ پر تبادلہ خیال ہوگا۔ ذرائع کے مطابق دفتر خارجہ اسلام آباد میں وفود کی سطح پر ہونے والے مذاکرات کے دوران پاکستان نے طورخم بارڈر پر افغان فورسز کی اشتعال انگیزی کا معاملہ اٹھایا۔ جس پر افغان وفد نے یقین دہانی کرائی کہ آئندہ اس قسم کی صورت حال سے بچنے کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔